تفصیل کے مطابق لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ نے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر میں ملوث دو سزا یافتہ مجرمان کی اپیلوں پر محفوظ فیصلہ سنا دیا ہے۔ توہین رسالت کے مرتکب دو مجرمان قیصر ایوب اور امون ایوب کو سزائے موت دینے کا حکم دے دیا گیا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ نے مجرمان کی اپیلیں خارج کرتے ہوئے سیشن کورٹ راولپنڈی کی جانب سے مجرمان کو سنائی گئی سزا کی توثیق کر دی ہے۔ یہ فیصلہ لاہور ہائیکورٹ کے فاضل جسٹس راجا شاہد محمود عباسی اور جسٹس محمد طارق ندیم پر مشتمل ڈویژن بنچ نے سنایا۔ مختصر فیصلہ فاضل جسٹس راجہ شاہد محمود عباسی نے پڑھ کر سنایا۔
مذکورہ مجرمان کی اپیلوں کی سماعت فاضل جسٹس راجا شاہد محمود عباسی اور جسٹس چودھری عبدالعزیز پر مشتمل ڈویژن بنچ نے کی تھی۔ فاضل جسٹس راجا شاہد محمود عباسی اور جسٹس چودھری عبدالعزیز نے مجرمان کی اپیلوں پر سماعت مکمل ہونے کے بعد تین مارچ 2022ء کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
ایڈیشنل سیشن جج راولپنڈی اقبال بسال نے توہین رسالت کا جرم ثابت ہونے پر مذکورہ دو مجرمان کو 13 دسمبر 2018 کو سزائے موت سنائی تھی۔ مذکورہ مجرمان کے خلاف سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کا مقدمہ نمبر 105/11 مورخہ 9 جون 2011ء کو درج کیا گیا تھا۔
مذکورہ مقدمہ توہین رسالت و توہین مذہب کی دفعات کے تحت تھانہ سٹی تلہ گنگ میں محمد سعید کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔ اندراج مقدمہ کے بعد مذکورہ دونوں مجرمان مفرور ہو گئے تھے۔
مذکورہ مقدمے میں نامزد ایک مجرم قیصر ایوب کو 11 نومبر 2014ء کو گرفتار کیا گیا تھا۔ مذکورہ مقدمے میں نامزد دوسرے مجرم امون ایوب کو بیرون ملک فرار ہونے کی کوشش کرتے ہوئے 17 اپریل 2015ء کو لاہور ایئرپورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا۔
مذکورہ دونوں مجرمان نے فیس بک پر توہین رسالت پر مبنی بدترین گستاخانہ مواد کی تشہیر کی تھی۔ مدعی مقدمہ کی جانب سے مذکورہ مجرمان کے خلاف مقدمے کی پیروی ملک طارق محمود ایڈووکیٹ نے کی۔