وزیراعظم شہباز شریف نے چودھری شجاعت کیساتھ ملاقات کے دوران ان کی خیریت دریافت کی۔ لیگی صدر نے بیرون ملک پاکستانیوں کو بجٹ سے متعلق تجاویز دیں۔
اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چودھری شجاعت کی تجاویز بہت عوامی ہیں۔ ضرور بجٹ کا حصہ بنائیں گے۔ آپ کے دونوں وزیر بہت محنتی اور دیانتدار ہیں۔
چودھری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ ہم سب نے مل کر ملک کومعاشی بحران سے نکالنا ہے۔ وزیراعظم کیساتھ ملاقات کے دوران وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ، وفاقی وزیر سالک حسین، وفاقی وزیر سعد رفیق، صوبائی وزیر ملک احمد خان بھی شریک تھے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب حکومت کو غیر مستحکم نہیں کیا جائیگا، بدلے میں چودھری خاندان کیخلاف مقدمات نہیں ہونگے، نیا فارمولا طے
خیال رہے کہ اے آر وائی نیوز سے وابستہ صحافی حسن ایوب خان نے خبر دی تھی کہ چودھری شجاعت نے نیا فارمولا بنایا ہے جس کے تحت وہ پنجاب حکومت کو غیر مستحکم نہیں کرینگے اور پرویز الٰہی بطور سپیکر برقرار رہیں گے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنی خبر میں انہوں نے لکھا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کو مسلم لیگ ق اور پرویز الہیٰ کے لوگوں کے خلاف مقدمات کے اندراج اور کارروائیوں سے روک دیا گیا ہے۔
مسلم لیگ ق کے رہنما چودھری مونس الٰہی نے اس خبر کی سختی سے تردید کرتے ہوئے لکھا تھا کہ براہ کرم اپنا ذریعہ چیک کریں اور جعلی خبریں پھیلانا بند کریں۔ میں نے سوچا تھا کہ اے آر وائی نیوز اپنے نیٹ ورک پر جعلی خبروں کی اجازت نہیں دے گا۔
اس ٹویٹ کے ردعمل میں حسن ایوب خان نے چودھری مونس الٰہی کو کرارا جواب دیتے ہوئے لکھا کہ اللہ کے حکم سے میری خبر درست ہے اور آپ کی تردید جعلی ہے۔ چلیں پھر لائیں حمزہ شہباز کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں بھی منتظر ہوں آپ لوگ کب یہ تحریک عدم اعتماد لاتے ہیں۔
حسن ایوب خان نے چودھری مونس الٰہی کو کھری کھری سناتے ہوئے کہا کہ جنرل مزمل کی باتوں میں آ کر پہلے ہی آپ نے اپنے خاندان کو نقصان پہنچا چکے ہیں۔