ایک چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے نصیر الدین شاہ کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک میں یہ حال ہے کہ بی جے پی کی ٹاپ لیڈرشپ کی جانب سے اس پر نہ کوئی بیان دیا گیا اور نہ ہی ردعمل ظاہر کیا گیا۔ میں یہ بات یہاں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ نوپور شرما کے بیان کو ذاتی فعل ہرگز قرار نہیں دیا جا سکتا کیونکہ وہ اپنی جماعت کے ترجمان کے عہدے پر براجمان تھیں۔ انہوں نے جو کچھ کہا، اپنی پارٹی کی سوچ کو ظاہر کیا۔
نصیر الدین شاہ کا مزید کہنا تھا کہ نوپور شرما نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے ہندو دیوتائوں کے بارے میں ایسے کئی گستاخانہ بیانات سنے ہیں لیکن میں ان کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ ایسا ایک بھی بیان سامنے لے آئیں۔
انڈین اداکار کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نریندر مودی ایسی نفرت پھیلانے والوں کو سوشل میڈیا اور ٹویٹر پر خود ہی فالو کرتے ہیں۔ معاشرے میں یہ زہر پھیلنے سے روکنے کے لئے ان کو قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔ ان کو کچھ کرنا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم مودی ایسے افراد کو کچھ سمجھ بوجھ دیں۔ نفرت کا یہ زہرتیارکرنےکے ذمہ دار ٹی وی چینلز اور سوشل میڈیا ہیں۔ یہ زہر اس وقت پھوٹتا ہے جب آپ مخالف نظریےکا سامنا کرتے ہیں۔