بدھ کی شب لاہور میں جہانگیر ترین گروپ کی جانب سے علیم خان کی رہائش گاہ پر ایک عشائیے کا اہتمام کیا گیا جس میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے سابق قریبی ساتھیوں اور سینیئر رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔
سندھ کے سابق گورنر عمران اسماعیل اور سابق وفاقی وزیر علی حیدر زیدی سمیت ایک سو کے قریب سابق اراکین قومی اورصوبائی اسمبلی نے نئی پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی۔
سابق وفاقی وزیر عامر کیانی اور سابق وفاقی وزیر فردوس عاشق اعوان، محمود مولوی، سابق صوبائی وزراء فیاض الحسن چوہان اور ڈاکٹر مراد راس نے نئی پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی۔
خیبرپختونخوا سے جے پرکاش، فاٹا سے جی جی جمال، اجمل وزیر، نعمان لنگڑیال اور نوریز شکور نے بھی پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔
عون چوہدری اور دیگر رہنما بھی عشائیے میں شریک ہوئے اور سیاسی رہنماؤں نے جہانگیر ترین پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔
جہانگیر ترین، علیم خان اور دیگر نے بھی شرکاء سے خطاب کیا۔
سابق معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے عشائیے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نئی پارٹی کا باقاعدہ اعلان بھی کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب اور ملک بھر سے 100 سے زائد رہنماؤں نے عشائیے میں شرکت کی اور جہانگیر ترین، علیم خان اور باقی ٹیم پر اعتماد کا اظہار کیا۔
فردوس عاش اعوان نے نئی پارٹی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہماری استحکام پاکستان پارٹی ایک نئے روشن، درخشاں اور مستحکم پاکستان کی بنیاد رکھنے جا رہی ہے۔
فردوس عاشق اعوان کے مطابق عشائیے میں شرکت کرنے والے رہنماؤں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان کو مشکلات سے نکال کر استحکام کی طرف لے کر جانا ہے، جس کی آج اینٹ رکھ دی گئی ہے۔
عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی سندھ کے سابق صدر اور وفاقی وزیر علی زیدی نے علیم خان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ جو 9 مئی کو ہوا میرا نہیں خیال کہ پی ٹی آئی کبھی اس کے لیے بنی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے اپنی بڑی کوشش کی چیزیں مشاورت سے ہوں لیکن انسان کوشش ہی کرسکتا ہے۔ کامیابی اور ناکامی اللہ کے ہاتھ میں ہے۔
اطلاعات کے مطابق جہانگیر ترین علاج کے سلسلے میں 9 جون کو ایک ہفتے کے لیے برطانیہ جارہے ہیں اور بیرون ملک سے واپسی کے بعد وہ عوامی جلسوں کا انعقاد کریں گے۔