تفصیلات کے مطابق حامد میر کو مئی 2021 میں ان کے پروگرام کی میزبانی سے اس وقت روک دیا گیا تھا جب انہوں نے صحافی اسد علی طور کے گھر میں نامعلوم افراد کے داخل ہو کر انہیں زد و کوب کرنے پر ہونے والے احتجاج میں پاکستان کے سکیورٹی اداروں پر شدید تنقید کی تھی۔
حامد میر کا ناصرف ٹی وی چینل پر پروگرام بند کیا گیا تھا بلکہ جنگ اخبار میں ان کا کالم بھی روک دیا گیا تھا۔
منگل 8 مارچ کو وزیر اعظم عمران خان کے خلاف قومی اسمبلی میں تحریکِ عدم اعتماد جمع کروانے کے بعد اپوزیشن رہنماؤں شہباز شریف آصف علی زرداری اور مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس کی تو یہیں آصف علی زرداری نے حامد میر کو کیپیٹل ٹاک پر واپسی کی مبارکباد بھی دے ڈالی اور کہا کہ صحافت جمہوریت کا بہت بڑا ستون ہے۔ ہم نے روزِ اول سے اس پر یقین رکھا ہے۔ جب بینظیر بھٹو کی پہلی حکومت آئی تو اس وقت کاغذ حکومت کی مرضی سے درآمد کیا جاتا تھا۔ ہم نے اسے آزاد کیا۔ اور آج حامد میر صاحب واپس آ رہے ہیں۔ ویلکم بیک حامد میر۔
ذیل میں وہ ویڈیو دیکھی جا سکتی ہے جس کے بعد حامد میر پر پابندی لگی تھی۔