پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری کے اس دعوے کے باوجود کہ پارٹی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ملاقات کی درخواست نہیں کی تھی۔ جیو نیوز کے اینکر پرسن شاہ زیب خانزادہ نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ حقیقت میں عمران خان نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو ملاقات کے لئے پیغام بھیجا ہے لیکن ان کی درخواست مسترد ہو گئی۔
آرمی چیف نے پیر کی رات ان سے ملاقات کرنے والے تاجروں کو بتایا کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے انہیں میسج بھیج کر ملاقات کی درخواست کی۔
شاہ زیب خانزادہ نے گمنام ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جنرل عاصم منیر نے پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کی ملاقات کی خواہش مسترد کرتے ہوئے انہیں واضح کر دیا کہ بطور آرمی چیف سیاستدانوں کے ساتھ بات چیت کرنا ان کی ذمہ داری نہیں ہے۔
ذرائع کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم نے اعلان کیا کہ فوج نہ سیاست میں آئے گی اور نہ ہی مداخلت کرے گی۔ سیاسی قیادت اپنے اختلافات آپس میں طے کرے اور وہ ان میں مداخلت نہیں کریں گے۔
پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی حامد میر نے بتایا کہ اس سے قبل صدر عارف علوی نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور عمران خان کے درمیان ملاقات کرانے کی کوشش کی۔ حامد میر کے مطابق آرمی چیف نے صدر علوی کو بتایا کہ وہ سیاست سے دور رہنا چاہتے ہیں۔
بدھ کو پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان نے کبھی آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ملاقات کی خواہش نہیں کی۔
اپنی ٹویٹ میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے کبھی آرمی چیف یا ان کے کسی نمائندے سے ملاقات کی کوئی درخواست نہیں کی اور اسی طرح صدر نے بھی شہباز شریف سے ملاقات کے لیے آرمی چیف کی کوئی تجویز لے کر چیئرمین پی ٹی آئی سے کبھی رابطہ نہیں کیا۔اس حوالے سے قیاس آرائیاں بے بنیاد ہیں۔
یہ ٹویٹ سینئر صحافی کامران خان کی ٹویٹ کے چند گھنٹے بعد سامنے آئی جس کے مطابق آرمی چیف کی جانب سے بزنس کمیونٹی کو بتایا گیا کہ انہوں نے سابق وزیر اعظم کو صدر عارف علوی کے ذریعے وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کے لیے پیغام بھیجا تھا، جس پر عمران خان نے اتفاق نہیں کیا۔
کامران خان نے مزید کہا کہ عمران خان نے آرمی چیف سے ملاقات کی خواہش کی تھی جس سے انکار کردیا گیا کیونکہ جنرل عاصم سیاسی عمل میں مداخلت نہیں کرنا چاہتے تھے۔