انہوں نے کہا کہ ہم آپ اپنی تباہی کے راستے پر چل پڑے ہیں، اب ہم خوش قسمت ہی ہوں گے کہ اگر پاکستان میں متاثرہ افراد کی تعداد لاکھوں تک نہ پہنچ جائے۔
ڈاکٹر طاہر شمسی کا مزید کہنا تھا کہ اب پاکستان میں متاثرہ افراد کی تعداد ہزاروں سے نکل کر لاکھوں تک پہنچنے کا خطرہ ہے۔ جہاں اموات کی تعداد کم تھی، وہاں یہ بھی بڑھنے کا خطرہ ہے۔ ہمیں تو یہ امید کرنی چاہیے کہ وزیراعظم کے اس فیصلے کے بعد عید بہتر طریقے سے شاید گزر جائے، بعد کے حالات کا ہم ابھی اندازہ نہیں لگا سکتے۔
خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے گذشتہ روز قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد بات کرتے ہوئے لاک ڈاؤن کو ختم کرنے کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد ملک بھر میں کاروباری سرگرمیاں شروع کرنے کے لئے ایس او پیز جاری کر دیے گئے ہیں۔
حکومت کے لاک ڈاؤن ختم کرنے کے اقدام پر تاجروں کی جانب سے سکھ کا سانس لیا گیا ہے جبکہ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ درست نہیں ہے۔