لاہور میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا، 'میجر جنرل فیصل نصیر نے مجھے دو بار مارنے کی کوشش کی۔ وہ صحافی ارشد شریف کے قتل میں بھی ملوث ہے۔ اس نے میری پارٹی کے سینیٹر اعظم سواتی کو بھی برہنہ کیا اور انہیں شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔'
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ صحافی ارشد شریف کو کینیا میں گزشتہ سال اکتوبر میں اس وقت قتل کر دیا گیا تھا جب وہ اپنی جان کو لاحق خطرات کے پیش نظر ملک سے فرار ہو گئے تھے۔
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے اس سے قبل میجر جنرل فیصل نصیر، وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ پر گزشتہ سال نومبر میں وزیر آباد میں ان کی جان پر قاتلانہ حملے کا الزام لگایا تھا۔حملے میں مبینہ طور پر ان کی ٹانگ میں تین گولیاں لگی تھیں۔
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور پنجاب کے نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی نے عمران خان کے فوج پر سنگین الزامات کی مذمت کی ہے۔
وزیراعظم پاکستان شہاز شریف نے کہا کہ عمران خان کی جانب سے معمولی سیاسی فائدے کے لیے پاکستان آرمی اور انٹیلی جنس ایجنسیز پر تواتر سے الزامات انتہائی قابل مذمت ہے۔
شہباز شریف کا ایک ٹویٹ میں کہنا تھا کہ عمران خان کی جانب سے میجر جنرل فیصل نصیر اور انٹیلی جنس ایجنسی پر بغیر کسی ثبوت کے الزام کی اجازت نہیں دی جاسکتی اور نہ اسے برداشت کیا جائے گا۔
https://twitter.com/CMShehbaz/status/1655259841173274629?s=20
پاکستان پیپلزپارٹی کے صدر اور سابق صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ایک شخص اداروں کو بدنام کرنے کی ہر حد کو عبور کرچکا ہے جسے اب مزید برداشت نہیں کیا جائے گا۔
ایک بیان میں آصف زرداری کا کہنا تھا کہ اداروں کو بدنام کرنے کی کوشش نے ایک شخص کا حقیقی چہرہ بے نقاب کردیا ہے۔ بس بہت ہوگیا۔ غیرملکی ایجنٹ کی گزشتہ روز کی تقریر سننے کے بعد کوئی محب وطن اس کی پیروی کرنے کا اب سوچ بھی نہیں سکتا۔
آصف زرداری کا کہنا تھا کہ ایک شخص میرے آباؤ اجداد، میرے بچوں اور میرے ملک کو تباہ کرنے کے درپے ہیں جس کی ہم اجازت نہیں دیں گے۔ یہ وہ ملک ہے جہاں ہم سب نے دفن ہونا ہے۔ ہم ایک شخص کو اجازت نہیں دیں گے کہ وہ ہماری اقدار اور ہمارے ملک کے ساتھ کھلواڑ کرے۔’میجر جنرل فیصل سمیت پاک آرمی کے بہادر اور مایہ ناز افسران پر الزامات دراصل اس ادارے پر حملہ ہے کہ جس کے ساتھ پورا پاکستان کھڑا ہے۔‘
نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نےکہا ہےکہ وہ پنجاب میں کسی کو بھی اپنے اداروں اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کی تضحیک یا دھمکیاں دینےکی اجازت نہیں دیں گے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی کا کہنا تھا کہ ذمہ دار پاکستانی شہریوں کی حیثیت سے ایسے عناصرکی شدید مذمت کرنا ہماری اولین ذمہ داری ہے، یہ عناصر دراصل پاکستان کے دشمنوں کو فائدہ پہنچا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں یقین دلاتا ہوں کہ قانون اپنا راستہ خود اختیار کرےگا اور شرپسندوں کو قانون کے مطابق جوابدہ ہونا پڑےگا۔