سعودی ولی عہد کے ممکنہ دورہ پاکستان کی حمایت کرتے ہیں: امریکہ

امریکی ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ اس طرح کی بات چیت یقینی طور پر ممکن ہے۔ ہم پاکستان سمیت دنیا میں کہیں بھی ہر قیدی کی حفاظت دیکھنا چاہتے ہیں۔ دنیا کا ہرشخص اور ہر قیدی بنیادی انسانی حقوق اور قانون کے تحت تحفظ کا حقدار ہے۔ ہم بنیادی انسانی حقوق کو برقرار رہتے دیکھنا چاہتے ہیں۔

11:07 AM, 8 May, 2024

نیا دور

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کے ممکنہ دورہ پاکستان کی حمایت کرتے ہیں اور اسے سراہتے ہیں۔ ترجمان نے سابق وزیراعظم عمران خان سمیت پاکستان میں قید تمام قیدیوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا پاکستان میں کسی سیاسی جماعت کو سپورٹ نہیں کرتا۔

نیوز بریفنگ کے دوران عمران خان کے خلاف الزامات سے متعلق سوال پر امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے سیاسی غیر جانبداری پر امریکی موقف کا اعادہ کیا۔

انہوں نے واضح کیا کہ ہمارا مؤقف وہی ہے جو ہم پہلے کہہ چکے ہیں جس کا مطلب ہے کہ ہم پاکستان میں انتخابات کے حوالے سے کوئی پوزیشن اختیار نہیں کرتے اور کسی سیاسی جماعت کو سپورٹ نہیں کرتے۔

انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان میں بنیادی انسانی حقوق کو برقرار رہتے دیکھنا چاہتے ہیں۔ علاوہ ازیں میتھیو ملر نے امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم اور پی ٹی آئی کے رہنماؤں بشمول قائد حزبِ اختلاف عمر ایوب خان کے درمیان ملاقات سے متعلق بھی بات کی۔

انہوں نے کہا کہ ملاقات میں معاشی اصلاحات، انسانی حقوق ، علاقائی سلامتی و دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

امریکی سینٹ کے اکثریتی رہنما چک شومر نے پاکستانی سفیر سے ملاقات کی ہے۔ چک شومر نے سفیر کو بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کی حفاظت امریکا کی اولین ترجیح ہے۔ تو کیا امریکی محکمہ خارجہ بھی یہی کہتا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی حفاظت امریکا کی اولین ترجیح ہے؟ جس کے جواب میں امریکی ترجمان کا کہنا تھا کہ محکمہ خارجہ اور سینیٹر شومر کے درمیان بات چیت سے متعلق میں نہیں جانتا۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

میتھیو ملر نے کہا کہ اس طرح کی بات چیت یقینی طور پر ممکن ہے۔ ہم پاکستان سمیت دنیا میں کہیں بھی ہر قیدی کی حفاظت دیکھنا چاہتے ہیں۔ دنیا کا ہرشخص اور ہر قیدی بنیادی انسانی حقوق اور قانون کے تحت تحفظ کا حقدار ہے۔

امریکی ترجمان سے امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کی پی ٹی آئی کے رہنماؤں سے ملاقات کے حوالے سے کیے گئے سوال پر میتھیو ملر نے کہا کہ امریکی سفیر نے عمر ایوب اور اپوزیشن کے دیگر ارکان سے ملاقات کی ہے۔ ملاقات میں دو طرفہ تعلقات کے لیے اہم امور پر بات چیت کی گئی۔

ترجمان نے بتایا کہ ملاقات میں معاشی اصلاحات، انسانی حقوق اور علاقائی سلامتی پر بات چیت ہوئی۔ پاکستان کے معاملات پر ہمارا مؤقف وہ ہے جو ہم پہلے بھی بیان کرچکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں انتخابات سے متعلق کوئی پوزیشن نہیں رکھتے، اور پاکستان میں کسی خاص سیاسی جماعت سے متعلق بھی کوئی پوزیشن نہیں لیتے۔ ہم بنیادی انسانی حقوق کو برقرار رہتے دیکھنا چاہتے ہیں۔

علاوہ ازیں میتھیوملر سے سعودی ولی عہد کے ممکنہ دورہ پاکستان پرسوال کے جواب میں کہا گیا کہ شراکت داروں کےدرمیان سفارتی تعلقات کی حمایت کرتے ہیں۔ میرےپاس سعودی ولی عہدکےدورہ پاکستان پرمزیدتبصرہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ سفارتی مصروفیات معمول کی بات ہےحمایت اورحوصلہ افزائی کرتےہیں۔ ہم نےایران،پاکستان کےدرمیان محدودپیمانےپرتنازعات دیکھے۔

مزیدخبریں