خیال رہے کہ سپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے استعفوں کی تصدیق کے لیے تمام ارکان قومی اسمبلی کو طلب کیا تھا لیکن کسی بھی رکن نے تصدیقی عمل میں حصہ نہیں لیا، بعد ازاں تحریک انصاف کے 11 ارکان کے استعفے منظور کئے۔
استعفوں کی منظوری کے بعد 9 حلقوں پر رواں ماہ انتخبات ہو رہے ہیں جبکہ 2 ارکان خواتین کی مخصوص نشستوں پر منتخب قرار دی جا چکی ہیں۔
اس سلسلے میں شکور شاد کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ میں نے سے استعفیٰ نہیں دیا۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ عمران خان سے اظہار یکجہتی اور سیاسی مقاصد کے لئے دستخط کئے۔ کمپیوٹر آپریٹر کے لکھے استعفوں پر 123 ارکان سے دستخط لئے گئے۔
شکور شاد نے کہا کہ الیکشن شیڈول معطل اور سیٹ خالی قرار دیئے جانے کا نوٹی فکیشن کالعدم قرار دیا جائے۔ استعفوں کی منظوری عدالتی فیصلوں کی خلاف ورزی ہے۔ میں نے نہ تو استعفیٰ سپیکر کو بھیجا، نہ نام لکھا اور اس استعفے پر کوئی تاریخ درج کی۔