سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ کے جمعرات کے روز ہونے والے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وزیر مملکت حنا ربانی کھر کا موقف سننے کے بعد سفیر کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان سے اقلیتوں کے کوٹے پر منتخب سینیٹر دنیش کمار نجی دورے پر تھائی لینڈ گئے جہاں وہ بیمار ہوئے اور ان کا وہاں پر پتھری کا آپریشن ہوا۔
سینیٹر دنیش کمار نے کمیٹی کو بتایا کہ شدید بیماری کی حالت میں 14 اگست کے روز بنکاک میں قائم پاکستانی سفارت خانے گیا اور وہاں پر اپنا تعارف کرایا لیکن سفارت خانے کی جانب سے مجھے کوئی حیثیت نہیں دی گئی اور بیماری کی حالت میں مجھے کرسی تک نہیں دی گئی۔
انھوں نے مزید کہا کہ میں جشن آزادی کی تقریب منانے کے لئے سفارت خانے گیا جہاں گیٹ پر درجنوں پاکستانی سفارت خانے کے سامنے تقریب کے لیے گیٹ کے باہر انتظار کررہے تھے۔
سینیٹر دنیش کمار نے کہا کہ سفیر 14 اگست کے روز سفارت خانے میں موجود نہیں تھے اور بہت دیر بعد وہ افسر شاہی کے سٹائل میں سفارت خانے آئے اور پرچم کشائی کرکے اندر چلے گئے مگر جشن آزادی کی کوئی تقریب نہیں رکھی گئی۔
انھوں نے مزید کہا کہ میں نے سفیر سے اپنا تعارف کرایا مگر انھوں نے مجھے کوئی حیثیت نہیں دی جن کی وجہ سے میرا استحقاق مجروح ہوا۔
سفارت خانے نے قائمہ کمیٹی کو تحریری جواب جمع کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ سینیٹر دنیش کمار کا سفارت خانے کا دورہ کرنے کے لئے پیشگی اطلاع نہیں دی گئی تھی اور جیسے ہی وہ سفارت خانے آئے، تعارف کرانے کے بعد ان کو پروٹوکول دیا گیا۔
سفارت خانے نے اپنے موقف میں کہا ہے کہ نہ صرف ان کو پرچم کشائی کی تقریب میں شریک کیا گیا بلکہ سفیر کی جانب سے ان کو ناشتے کی دعوت بھی دی گئی جو انھوں نے ٹھکرا دی۔ لیکن سفارت خانہ سمجھتا ہے کہ اگر ان کو استحقاق مجروح ہوا ہے تو ہم اس پر معافی مانگتے ہیں۔
کمیٹی ممبران نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی اس معاملے کی تحقیقات کرکے بنکاک میں تعینات پاکستانی سفیر کو ذاتی حیثیت میں طلب کریں اور ان کے خلاف کاروائی کریں۔
کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ آئندہ اجلاس میں وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر کا موقف سننے کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔ کمیٹی نے دنیا کے مختلف ممالک میں قائم پاکستانی سفارت خانوں کی جانب سے پاکستانیوں کے ساتھ غیر مناسب رویہ اپنانے پر افسوس کا اظہار کیا۔