جیو نیوز کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ حالات تشویشناک اور پریشان کن ہیں، اس کا نتیجہ کچھ بھی نکل سکتا ہے، جو لوگ غلط فہمی میں ہیں یہ اندھے خواب دیکھ رہے ہیں، وہ آنکھیں کھولیں، یہ لڑائی ختم ہونے والی نہیں، اس کا انجام کچھ بھی ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان ذہنی اور سیاسی طور پر تیار ہیں، ووٹنگ ہوگی یا نہیں، اتوار یا پیر کو جائے گی یہ فیصلہ اسپیکر اور قانونی ماہرین کو پتا ہے۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ آخر میں جھاڑو پھرتی ہوئی دیکھ رہا ہوں، لوگ پاکستان کے اداروں کے بارے میں غلط باتیں کررہے ہیں،سیاسی ٹینشن کا پارہ بڑا ہائی ہے، سیاسی حادثے ہوتے دیکھ رہا ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بلآخر الیکشن کرنا ہوں گے کیونکہ شفاف الیکشن پاکستان کی ضرورت ہیں، اپوزیشن کوبھی شفاف الیکشن کی طرف جانا چاہیے۔
شہباز شریف کے وزیراعظم بننے کے سوال پر شیخ رشید نے کہا کہ ان پر فرد جرم لگنی تھی لیکن ایک وزیراعلیٰ اور دوسرا وزیراعظم بننے جارہا ہے، اگر اس ملک میں فرد جرم کے امیدوار وزیراعلیٰ اور وزیراعظم بنیں گے تو من حیث القوم ہمیں دیکھنا ہوگا۔
ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ادارے نیوٹرل ہیں لیکن بہت عرصے تک نیوٹرل نہیں رہ سکتے، پاکستان کی سالمیت کا سوال ہے، ملکی سالمیت اداروں کوبہت عزیز ہے، وہ نیوٹرل ہیں اور رہناچاہیے مگر پاکستان کے آگے کوئی چیز نیوٹرل نہیں۔