جیو نیوز کی تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے خصوصی ٹرانسمیشن میں گفتگو کرتے ہوئے حامد میر نے کہا کہ قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر کے چیمبر میں اپوزیشن اور حکومتی رہنماؤں کے درمیان مذاکرات ہوئے جس میں طے پایا کہ دونوں فریقین کے تقریروں کے درمیان کوئی عمل دخل نہیں ہوگا اور ماحول خراب نہیں کیا جائے گا۔
حامد میر نے کہا کہ شاہ محمود نے جے یو آئی کے مولانا اسعد محمود یقین دہانی کرائی ہےکہ تقاریر ہونے دیں جس کے بعد 8 بجے عدم اعتماد پر ووٹنگ کرائی جائے گی۔
اس سے قبل سینئر تجزیہ کار کا کہنا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی جانب سے قومی اسمبلی کا اجلاس ملتوی کیے جانے کے بعد اہم شخصیات سے بات ہوئی ہے۔
حامد میر نے بتایا کہ پاکستان تحریک انصاف کے ایک رکن قومی اسمبلی نے خود میسج کر کے بتایا کہ آج کے اجلاس کے حوالے سے وزیراعظم نے شاہ محمود قریشی کو 3 گھنٹے تقریر کرنے کی ہدایت کی ہے، ان کے پاس 3 گھنٹے کی تقریر کے نوٹس موجود ہیں۔
سینئر تجزیہ کار نے آج کے سیشن کے حوالے سے حکومتی حکمت عملی پر گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے اپنے ارکان سے کہا ہے کہ اپوزیشن ارکان اگر اجلاس میں بے چین ہوتے ہیں تو انہیں ہونے دیں اور کوشش کریں کہ ایوان میں کوئی ہنگامہ آرائی ہو تاکہ اجلاس کسی طرح ملتوی ہو سکے۔
حامد میر کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے شہباز شریف سے پوچھا تو ان کا کہنا تھا کہ اگر آج قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ نہیں ہوتی تو ہمارے سامنے آئین کا آرٹیکل 187 ہے، عدالتی احکامات کی روشنی میں اسلام آباد ہائیکورٹ یا سپریم کورٹ سے رجوع کر سکتے ہیں۔
تاہم مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ اپوزیشن نے کسی قسم کی کوئی شرط نہیں مانی۔
پارلیمنٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ آج عدم اعتماد پر ووٹنگ ہونی ہے، صرف ایک ایجنڈا ہوسکتا ہے۔
واضح رہے کہ تحریکِ عدم اعتماد کے جمع ہونے کے بعد سے عمران خان متعدد بار یہ کہہ چکے ہیں کہ وہ آخری گیند تک لڑیں گے ایسے میں آج ایوان میں متحدہ اپوزیشن کے اراکین نے انہیں ٹرول کرنے کے لیے گیند پر ہی آخری لکھ دیا۔
وزیرِ اعظم عمران خان کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کی قرار داد پر ووٹنگ کے حوالے سے قومی اسمبلی کے اجلاس کے حوالے سے حکومتی اور اپوزیشن رہنماؤں کے درمیان مذاکرات میں فریقین کی تقریر کے دوران ہنگامہ نہ کرنے پر اتفاق ہو گیا جبکہ یہ بھی طے پایا کہ تمام تقاریر کے بعد افطاری کے بعد آج رات 8 بجے تحریکِ اعتماد پر ووٹنگ ہو گی۔