خیال رہے کہ سپریم کورٹ کے 5 رکنی لارجر بینچ نے 7 اپریل کو حکم دیا تھا کہ 9 اپریل کو قومی اسمبلی کا اجلاس بلایا جائے اور تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کرائی جائے اور نئے وزیراعظم کے انتخاب سے قبل اجلاس ملتوی نہ کیا جائے۔
خیال رہے کہ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے وزیراعظم عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کرانے سے انکار کر دیا ہے۔ جیو نیوز کے مطابق اپوزیشن ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا ہے کہ میرا وزیراعظم عمران خان کیساتھ 30 سال پرانا تعلق ہے، میں اس تعلق کو اس طرح خراب نہیں کر سکتا۔
یہ بھی پڑھیں: سپیکر قومی اسمبلی نے وزیراعظم کیخلاف ووٹنگ کرانے سے انکار کردیا
ذرائع کے مطابق انہوں نے اس معاملے پر عملدرآمد کرنے سے صاف انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ خواہ میرے خلاف بھی تحریک عدم اعتماد لے آئی جائے یا سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹا دیا جائے، میں کبھی وزیراعظم عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد پر رائے شماری نہیں کرائوں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے جو بھی سزا ملے، اسے بھگتنے کیلئے تیار ہوں لیکن کسی صورت عمران خان کیساتھ بے وفائی نہیں کر سکتا۔