تجارتی خسارے میں کمی کا رجحان بنیادی طور پر درآمدات خاص طور پر مقامی صنعت کے لیے استعمال ہونے والے خام مال اور نیم تیار مصنوعات میں اضافے کی وجہ سے دیکھنے میں آیا اور دسمبر 2020 سے تجارتی فرق میں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔
جنوری میں یہ 21.03 فیصد بڑھ کر 2 ارب 60 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا جو گزشتہ سال کے اسی مہینے میں 2 ارب 14 کروڑ ڈالر تھا تاہم ماہانہ بنیادوں پر اس میں 1.44 فیصد کی کمی دیکھی گئی۔
مالی سال 2020 میں ملک کا تجارتی خسارہ 31 ارب 82 کروڑ ڈالر سے کم ہوکر 23 ارب 9 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کے قریب آگیا تھا۔
مالی سال 2021 کے 7 ماہ میں برآمدات گزشتہ سال کے اسی عرصے کے 13 ارب 49 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 5.53 فیصد بڑھ کر 14 ارب 24 کروڑ 20 کروڑ ڈالر رہی۔
وزارت تجارت کے مطابق ایک سال قبل کے مقابلے میں جولائی سے جنوری 21-2020 کے دوران ویلیو ایڈڈ اور نان ٹریڈیشنل مصنوعات کی برآمدات میں اضافہ ہوا، خاص طور پر خیموں اور کینوس میں (49 فیصد)، جرسی اور کارڈیگنز (37 فیصد)، دواسازی (28 فیصد)، کٹلری (27 فیصد)، موزے (26 فیصد)، خواتین کے کپڑے (22 فیصد)، ہوم ٹیکسٹائل (17 فیصد)، ٹیکسٹائل میڈ اپس (9 فیصد) شامل ہے۔
برآمدات میں کمی کا رجحان زیادہ تر نان ویلیو ایٹڈ مصنوعات، جیسے کاٹن (96 فیصد)، مکئی (49 فیصد) خام چمڑا (30 فیصد)، کاٹن یارن (24 فیصد) اور کاٹن فیبرک (9 فیصد) کم ہوئیں۔
برآمدات کی ترقی کی بنیاد پر 7 ماہ کے لیے پاکستان کی سب سے بڑی منڈی انڈونیشیا (43 فیصد)، آسٹریلیا (22 فیصد)، امریکا (21 فیصد)، برطانیہ (21 فیصد)، پولینڈ (14 فیصد)، جرمنی (12 فیصد)، نیدرلینڈ (11 فیصد) اور چین (9 فیصد) رہی۔
تاہم جولائی سے جنوری کے 21-2020 کے دوران جن مارکیٹوں میں برآمدات میں کمی دیکھی گئی ان میں تھائی لینڈ (43 فیصد)، ملائیشیا (24 فیصد)، سری لنکا (23 فیصد)، یو اے ای (21 فیصد)، بنگلہ دیش (18 فیصد)، اٹلی (7 فیصد)، اسپین (5 فیصد) شامل ہیں