آزاد کشمیر میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر (ن) لیگ مریم نواز نے کہا کہ پی ٹی آئی اور عمران خان کورونا سے زیادہ خطرناک ہیں، یہ وائرس مقبوضہ کشمیر کو نگل گیا ہے، عمران خان مقبوضہ کشمیر کو بھارت کی جھولی میں پھینک کر آئے اور میری اطلاعات کے مطابق اس میں عمران خان کی مرضی شامل تھی۔
مریم نواز نے کہا کہ عمران خان سے پوچھنا چاہتی ہوں کہ کشمیریوں کا خون بیچنے کا حق کس نے دیا، کشمیر فروشی کے بعد یہ کس منہ سے کشمیر آرہے ہیں، جس نے ساری زندگی کھیل تماشے میں گزاری ہو وہ خارجہ پالیسی کے بارے کیا جانے، سلیکٹڈ کی پالیسی یہ ہے کہ میں نے خاموشی اختیار کرلی اب عوام بھی خاموشی اختیار کرلیں، ان کی خارجی پالیسی یہ تھی بھارت نے کشمیر کو ساتھ جوڑ لیا تو کہتے ہیں میں کیا کرسکتاہوں، اگر کچھ نہیں کرسکتے تو 22 کروڑ عوام سے کھیلنے کا حق کس نے دیا ہے۔
نائب صدر (ن) لیگ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کی سڑک کا نام تبدیل کرکے کشمیر کا سوگ منایا گیا، کشمیر کا سودا کرنے کے بعد اپنے اعمال کا سوگ بھی خود منا رہے ہیں، برہان وانی کا مقدمہ نواز شریف نے اقوام متحدہ میں لڑا تھا لیکن کل برہان وانی کی برسی پر وزارت خارجہ میں کانسرٹ اور ناچ گانا ہورہا تھا۔
مریم نواز نے کہا کہ آج پاکستان میں 12،12 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ واپس آگئی ہے، چینی کے لئے عوام کو بھیکاریوں کی طرح کھڑا کیا گیا ہے جب کہ عوام نے بتایا کہ نواز شریف کے دور میں اشیائے ضروریہ سستی تھیں تاہم اب تباہی، بربادی اور نالائقی کا سورج غروب ہورہاہے اس کو کشمیر میں طلوع ہونے نہیں دیں گے۔
مریم نواز نے کہا کہ جب سے بجٹ آیا ہے اس دن سے روز مہنگائی ہورہی ہے، ادویات کی قیمت میں 200 فیصد اضافہ ہواہے، عوام کو دینے کے لیے پیسا نہیں ہے لیکن ووٹ خریدنے کیلئے پیسا ہے، ووٹ خریدنے کے لئے پیسہ نچھاور کیا جارہا ہے، یہ پیسہ فارن فنڈنگ سے آرہاہے یا کشمیر کا سودا کرنے سے آیا تاہم عمران خان یاد رکھیں کشمیری عوام بکنے والے نہیں ہیں۔
نائب صدر (ن) لیگ نے کہا کہ سلیکٹر نواز شریف کے خلاف تھے پھر بھی نواز شریف نے لوڈ شیڈنگ کو ختم کیا تھا، جس لوڈ شیڈنگ کو نواز شریف نے صفر کیا تھا انہوں نے پھر 20،20 گھنٹے کردیا، نواز شریف نے آئی ایم ایف سے جان چھڑا لی تھی لیکن انہوں نے پھر پاکستان کو آئی ایم ایف کودیدیا ہے، پاکستان کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھا جا چکاہے۔