نجی نیوز چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہاکہ مجھ پر 15کلو ہیروئن کا جعلی کیس ڈالنے میں عمران خان، شہزاد اکبر اور سابق ڈی جی اے این ایف میجر جنرل عارف ملک ملوث تھے۔
انہوں نے کہا کہ 15 کلو ہیروئن کا تھیلا شہزاد اکبر کے پاس موجود تھا، انہوں نے اسلام آباد پولیس سے کہا کہ یہ تھیلا پارلیمنٹ لاجز میں رانا ثنا اللہ کے لاج میں رکھ دیا جائے، اسلام آباد پولیس نے انکار کیا تو اے این ایف کے میجر جنرل عارف ملک اس سازباز میں ملوث ہوئے اور بدلے میں فوائد حاصل کیے۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ کابینہ میں فواد چوہدری کے علاوہ طارق بشیر چیمہ اور اعجاز شاہ نے بھی مقدمے کو جعلی قرار دیا۔
رانا ثنااللہ نے مزید کہا کہ وہ اس کیس میں اے این ایف کے کردار پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو تحریری شکایت بھی کرچکے ہیں اور ان سے ملاقات میں بھی شکوہ کرچکے ہیں، ان کی شکایت وصول کی گئی ہے مگر مجھے بتایا گیا ہے کہ آرمی کا تحقیقات کا اپنا طریقۂ کار ہوتا ہے ۔