پنجاب میں ضمنی انتخاب پرانی انتخابی فہرستوں پر ہی ہونگے: الیکشن کمیشن کا فیصلہ

12:46 PM, 9 Jul, 2022

نیا دور
پی ٹی آئی کی جانب سے صوبہ پنجاب میں آئندہ ضمنی الیکشن میں مسلسل دھاندلی کی کوششوں کے الزامات کے بعد الیکشن کمیشن نے اعلان کیا ہے کہ صوبے کے 20 حلقوں میں پولنگ پرانی انتخابی فہرستوں کی بنیادوں پر کرائی جائے گی۔

الیکشن کمیشن کے ترجمان ہارون شنواری کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ووٹوں کے اندراج سے متعلق میڈیا رپورٹس بے بنیاد اور عوام کو گمراہ کرنے کے پروپیگنڈے پر مبنی ہیں۔ انتخابی عمل کے اختتام تک کوئی ووٹ شامل یا نکالا نہیں کیا جا سکتا اور نہ ہی ووٹرز کی تفصیلات میں کوئی تبدیلی کی جاسکتی ہے۔

خیال رہے کہ پی ٹی آئی کے کئی رہنماؤں بشمول اس کے سربراہ اور سابق وزیراعظم عمران خان نے حالیہ دنوں میں آئندہ ضمنی انتخابات کے نتائج کو تبدیل کرنے میں مداخلت کے الزامات عائد کیے ہیں۔

انہوں نے ووٹرز لسٹوں میں تبدیلی اور حکمران جماعتوں کی حمایت سے 17 جولائی کے انتخابات میں حصہ لینے والے پی ٹی آئی کے سابق قانون سازوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے ریاستی مشینری کے استعمال کا بھی الزام لگایا ہے۔

ای سی پی کے ترجمان ہارون شنواری نے نشاندہی کی کہ انتخابی فہرستیں پولنگ شیڈول کے اعلان کے بعد منجمد کر دی گئیں اور قانون کے تحت ان میں تبدیلی نہیں کی جا سکتی۔

ترجمان ای سی پی نے کہا کہ کمیشن دیگر اداروں کے تعاون سے پنجاب کی 20 صوبائی اسمبلی کے حلقوں میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کرانے کے لیے پرعزم ہے۔

ای سی پی کے ایک عہدیدار نے ڈان سے بات کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ کمیشن کے خلاف پی ٹی آئی کی تیز رفتار مہم پارٹی کے خلاف غیر ملکی فنڈنگ کیس سے منسلک دکھائی دیتی ہے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ فنڈنگ کیس میں کمیشن کی جانب سے فیصلہ محفوظ کرنے کے بعد ای سی پی اور اس کے سربراہ کے خلاف تنقید ایک نئی سطح پر چلی گئی ہے۔ کیس کا فیصلہ کسی بھی دباؤ میں آئے بغیر میرٹ پر کیا جائے گا۔
مزیدخبریں