تفصیل کے مطابق لورالائی کے معروف اور بزرگ صحافی پیر محمد کاکڑ کو ڈپٹی کمشنر لورالائی نے پولیس سے بغیر کسی ایف آئی آر کے گرفتار کر کے تھانے میں قید کر دیا ہے۔ پیر محمد کاکڑ کا جرم لورالائی کے مسائل اجاگر کرنا اور ضلعی انتظامیہ کی نااہلی اور غفلت پر تنقید کرنا ہے۔
https://twitter.com/MustafaKamalMKK/status/1545414867766714368?s=20&t=VzlkeTNcmTgbJ6_GPChRQw
سماجی کارکن مصطفیٰ کمال کاکڑ نے اس ظلم پر آواز بلند کرتے ہوئے کہا کہ صحافی پیر محمد کاکڑ کو اس عمر میں اور عید کے دنوں میں ڈپٹی کمشنر لورالائی نے اظہارِ رائے اور پیشہ وارانہ صحافت کے جرم میں گرفتار کر کے ہتھکڑیاں ڈال دیا گیا ہے، ڈپٹی کمشنر اور ضلعی انتظامیہ کی ذمہ داریوں کی نشاندہی کرنا اور ان پر تنقید کرنا جرم بن گیا ہے۔
حامد میر نے بھی اس پر شدید ردعمل دیتے ہوئے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ بلوچستان پولیس بزرگ صحافی پیر محمد کاکڑ کو زنجیریں پہنا کر تھانے تھانے گھما رہی ہے۔ وہ ایک ریٹائرڈ سرکاری ملازم ہیں اور سوشل میڈیا پر ناانصافیوں کے خلاف آواز بلند کر رہے تھے انہیں PTM کا حامی قرار دیکر بغیر مقدمے کے گرفتار کر لیا گیا انہیں فوری رہا کیا جائے۔
https://twitter.com/HamidMirPAK/status/1545760783438585857?s=20&t=fs3yaltRmZCKBv5sjewNXw