وزیراعلیٰ کے مشیر مرتضٰی وہاب نے نے بتایا کہ اس واقعے پر سخت ایکشن لیتے ہوئے مقدمہ درج کرا دیا گیا ہے۔ اس واقعے میں جو بھی ملوث ہوا سے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز سوشل میڈیا پر ویڈیوز وائرل ہوئیں تھیں جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ مشتعل افراد نے مندر پر حملہ کرکے مورتیوں کو توڑ دیا ہے۔ اس ویڈیو کی آڑ میں بھارت نے واویلا مچانا شروع کر دیا تھا۔ اس معاملے پر انڈین وزارت خارجہ کی جانب سے ایک بیان بھی جاری کیا گیا تھا۔
https://twitter.com/murtazawahab1/status/1534782350286016517?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1534782350286016517%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.urdunews.com%2Fnode%2F676031
تاہم پاکستان نے کراچی میں ہندو مندر کے حوالے سے بھارتی وزارت خارجہ کے بیان کو مسترد کیساتھ مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس ناخوشگوار واقعے کے حوالے سے بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان کا بیان مسترد کرتے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت میں ریاستی مشینری کی سرپرستی میں مذہبی انتہا پسند مسلمانوں کو تشدد کا نشانہ بناتے ہیں لیکن پاکستان میں صورتحال اس کے برعکس ہے۔ پاکستان کی حکومت واقعے سے مکمل آگاہ ہے اور ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔
بیان میں کا گیا کہ حملہ کرنیوالوں کیخلاف ایف آئی آر کا اندراج ہو چکا ہے۔ ملوث افراد کو شناخت اور گرفتاریوں کی کوشش جاری ہے۔ ذمہ دار قانون سے بچ نہیں سکتے۔ حکومت ان سے پوری قانونی طاقت سے نمٹیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت کو مشورہ ہے کہ اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے بنیادی حقوق، زندگی اور عبادت گاہوں کے تحفظ کا جائزہ لے۔ بھارت میں مسلمانوں کو اقتدار میں موجود ہندوتوا کے علمبرداروں کے حملوں کا سامنا ہے۔