حکام نے نئی دہلی سے سان فرانسسکو جانے والی فلائٹ کے امریکہ اترتے ساتھ ہی پائلٹ کو گرفتار کر لیا۔ گرفتار پائلٹ ایک اندین ایئرلائن سے منسلک ہے اور خبروں کے مطابق وہ فلائٹ کا فرسٹ آفیسر ہے اور امریکہ آتا جاتا رہتا ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ کے موجودہ قوانین کے تحت امریکہ آنے والی پرواز کے اڑان بھرنے کے بعد 15 منٹ کے اندر اندر متعلقہ فضائی کمپنی یو ایس بیورو برائے کسٹمز اینڈ بارڈ پروٹیکشن کو اپنے مسافروں اور عملے کی فہرست فراہم کرنے کی پابند ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ’’ایف بی آئی پائلٹ کے امریکہ داخل ہونے کی منتظر تھی۔ پائلٹ کو گرفتار کرنے کے علاوہ اس کا پاسپورٹ بھی ضبط کر لیا گیا ہے اور ویزا منسوخ کر دیا گیا ہے۔ بعدازاں، گرفتار پائلٹ کو امریکہ سے ڈیپورٹ کر کے واپس دہلی بھیج دیا گیا۔‘‘
ذرائع کے مطابق، مذکورہ پائلٹ اب کبھی امریکا نہیں آ پائے گا۔
ایک اور ذریعے نے کہا:’’بعدازاں یہ انکشاف ہوا کہ پائلٹ گزشتہ دو ماہ سے چائلڈ پورنوگرافی پرمبنی ویڈیوز ڈاؤن لوڈ کرنے پر ایف بی آئی کے راڈار پر تھے۔ شواہد جمع کرنے کے لیے امریکہ کے ایک ہوٹل میں اس کے قیام کے دوران اس کے انٹرنیٹ کے استعمال کا جائزہ لیا گیا۔ ایف بی آئی نے انڈین حکام کو شواہد فراہم کردیے ہیں۔‘‘
فضائی ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ پائلٹ کو ڈیپورٹ کرنے کی وجہ یہ نہیں ہے تاہم، تین آزاد ذرائع نے یہ تصدیق کی ہے کہ یہ معاملہ دراصل چائلڈ پورنوگرافی کے الزامات سے متعلق ہے۔