لاہور کی احتساب عدالت میں جج امجد نذیر چوہدری نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم ریفرنس کی سماعت کی، کمرۂ عدالت میں نون لیگ رہنماؤں اور کارکنوں کا ہجوم موجود تھا جس پر جج نے اظہار ناراضگی کیا۔
جج امجد نذیر چوہدری نے کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے ابھی حالات بہت برے ہیں، خدانخواستہ کچھ بھی ہو سکتا ہے۔
احتساب عدالت لاہور میں آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم ریفرنس کی سماعت میں شہباز شریف نے بتایا کہ جس کمپنی کو ہم نے بلیک لسٹ کیا اس کو پشاور بی آر ٹی بس کا ٹھیکہ دیا گیا، ہم نے کرپشن کو روکا قوم کو فخر ہونا چاہیے۔
لاہور کی احتساب عدالت میں جج امجد نذیر چوہدری نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم ریفرنس کی سماعت کی، کمرۂ عدالت میں نون لیگ رہنماؤں اور کارکنوں کا ہجوم موجود تھا جس پر جج نے اظہار ناراضگی کیا۔
جج امجد نذیر چوہدری نے کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے ابھی حالات بہت برے ہیں، خدانخواستہ کچھ بھی ہو سکتا ہے۔
انہوں نے پولیس کو ہدایت کی کہ تمام پرائیویٹ افراد کو کمرۂ عدالت سے باہر نکال دیں، جج امجد نذیر کمرۂ عدالت سے اٹھ کر چیمبر میں چلے گئے اور سیکیورٹی ڈیوٹی پر مامور ڈی ایس پی کو چیمبر میں طلب کر لیا، عدالت نے شہباز شریف سمیت دیگر کے خلاف سماعت 17 مارچ تک ملتوی کردی۔
اس سے قبل کیس کی سماعت کے دوران شہباز شریف نے استدعا کی کہ جج صاحب میں عدالت سے تین گزراشات کرنا چاہتا ہوں، اس پر فاضل جج نے کہا کہ اگر اس کیس سے متعلق ہیں پھر اجازت ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ جن لوگوں نے ملی بھگت سے رات کو بولیوں کو تبدیل کیا، ان لوگوں کو پنجاب حکومت اور اینٹی کرپشن نے پکڑا، میری تیار کردہ انکوئری کمیٹی نے ملزمان کو قصور وار ٹھہرایا۔
شہباز شریف نے عدالت کو بتایا کہ پی پی فارم کے لئے حکومت پنجاب کے پیسے بچے، نیب کے نوٹس آنے سے پہلے معاملہ حل ہوچکا تھا،جس کمپنی کو ہم نے بلیک لسٹ کیا اس کو پشاور بی آر ٹی بس کا ٹھیکہ دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے کرپشن کو روکا قوم کو فخر ہونا چاہیے، جج صاحب آپ کا وقت ضائع کیا جا رہا ہے، میں اپنے اوپر لگے الزامات کا جب سنتا ہوں تو افسوس ہوتا ہے۔