تفصیل کے مطابق خاتون سے زیادتی کے مقدمے کی سماعت کے دوران ملزم نبیل اکرم عرف بھولا ریکارڈ کیس میں شامل تفتیش ہوا۔ تفتیشی نے تحقیقاتی رپورٹ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد ممتاز کے روبرو پیش کر دی۔
عدالت میں پیشی کے دوران ملزم بھولا ریکارڈ نے موقف اپنایا کہ وہ بے گناہ ہے اور اس کے پاس اس سے متعلق تمام ثبوت موجود ہیں۔ مہلت دی جائے آئندہ تاریخ پر ثبوت پیش کر دوں گا۔ جس کے بعد عدالت نے ملزم کی عبوری ضمات میں توسیع کر دی۔
دوسری جانب مبینہ زیادتی کا نشانہ بننے والی خاتون شائستہ طالب نے کہا ہے کہ مجھے ٹک ٹاکر سے ملنے کا شوق ہے۔ ہم مل کر ٹک ٹاک ویڈیو بناتے تھے، اس سے زیادہ میرا بھولا ریکارڈ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
متاثرہ خاتون کا کہنا تھا کہ بھولا ریکارڈ ایک خبیث اور گھٹیا انسان ہے جو مجھے پروفیشنل کہہ رہا ہے۔ پتا چل جائے گا کہ کون پروفیشنل ہے۔ یہ آگے جاکر بہت کچھ کہے گا۔
خاتون کا کہنا تھا کہ بھولا ریکارڈ مجھے دھمکیاں دے رہا ہے کہ اگر میں نے اس کے خلاف مقدمہ واپس نہ لیا تو میرا انجام اچھا نہیں ہوگا۔
خیال رہے کہ لاہور کے تھانہ غالب مارکیٹ میں بھولا ریکارڈ کے خلاف مقدمہ درج ہے جس کے مطابق متاثرہ خاتون نے ایف آئی آر میں کہا کہ اس کو ہوٹل کے کمرے میں بلا کر کام کا جھانسہ دینے کے بعد مبینہ زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
خاتون کی درخواست پر پولیس نے مقدمہ درج کر لیا تاہم ملزم نے عبوری ضمانت حاصل کر رکھی تھی، تاہم سماعت کے دوران عدالت نے 19 مارچ تک اس میں توسیع کر دی ہے۔