ذرائع کے مطابق جہانگیر ترین گروپ کی اپوزیشن کے ساتھ بیک ڈور رابطوں میں پنجاب میں ان ہائوس تبدیلی کے بعد کی صورتحال کے فارمولے پر مشاورت جاری ہے۔ ترین گروپ نے مسلم لیگ ن کو ابتدائی فارمولا دے دیا ہے۔
ترین گروپ نے پنجاب میں وزارت اعلی کا منصب مانگ لیا ہے جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب کیساتھ ساتھ سپیکر پرویز الٰہی کے خلاف بھی عدم اعتماد کی تجویز دے دی ہے۔ ترین گروپ کے ابتدائی فامولے میں کہا گیا ہے کہ سپیکرشپ پیپلز پارٹی کو اور سینئر وزیر ن لیگ سے بنایا جائے۔
دوسری جانب سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی سے ترین گروپ کے رہنماؤں کی آج اہم ملاقات ہوئی جس میں ملکی سیاسی صورتحال اور پنجاب کے معاملات پر مشاورت ہوئی۔
ترین گروپ نے پنجاب میں عدم اعتماد کی تحریک اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع ہونے بارے استفسار کیا جس ہر چودھری پرویز الٰہی نے انھیں بتایا کہ ابھی عدم اعتماد کی تحریک پنجاب اسمبلی میں جمع نہیں ہوئی۔
ترین گروپ کے رہنمائوں کا کہنا تھا کہ پنجاب تباہ ہو چکا ہے، عوام کے مفاد کے لئے سامنے آنا ہوگا۔ ہم عثمان بزدار کو ہٹانے نکلے ہیں، ہمارا ساتھ دیا جائے۔ صوبے اور عوام کی بہتری کے لیے ترین گروپ اور چودھری پرویزالٰہی نے رابطے جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ چودھری پرویزالٰہی کا کہنا تھا کہ سیاسی صورتحال کے تناظر میں رابطے جاری رہیں گے۔
ترین گروپ کے رہنما جلد چودھری شجاعت حسین سے بھی ملاقات کریں گے۔ اس ملاقات میں نعمان لنگڑیال، اجمل چیمہ،عون چوہدری، طاہر رندھاوا، عبدالحئی دستی شریک ہوئے۔ عمران شاہ بھی مشاورتی بیٹھک میں شریک تھے۔