اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ ملک کو متعدد چیلنجز کا سامنا ہے اور یہ معاشی بحران اتحادی حکومت کو ورثے میں ملا ہے لیکن حکومت معاشی بحالی کے لیے کوشاں ہے جلد معاشی مسائل پر قابو پالیں گے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ 2018 سے پاکستان کی معاشی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے کیونکہ عمران خان نے آئی ایم ایف کے پروگرام سے انحراف کیا۔ ترقیاتی اداروں کے اعتماد کو نقصان پہنچایا۔ پی ٹی آئی کی غلط پالیسیوں کے باعث بیرونی سرمایہ کاری کا فقدان پیدا ہوا اور بجٹ خسارے میں بھی اضافہ ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ اتحادی حکومت نے قرضوں پر ادائیگیاں کی۔ قرضوں کی ادائیگی نہ کرتے تو ترقیاتی شراکت داروں کے اعتماد کو ٹھیس پہنچتا، گزشتہ حکومت کی جانب سے کی جانے والی یقین دہانیوں کو موجودہ حکومت نے پورا کیا، پاکستان نے ایک ہی آئی ایم ایف پروگرام مکمل کیا ہے جو کہ 2016 میں ہوا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ موجودہ حکومت 7 بلین ڈالر کے آئی ایم ایف پروگرام کو مکمل کرنے کے لئے ‘بالکل پرعزم’ ہیں۔ آئندہ کچھ دنوں میں آئی ایم ایف سے معاہدہ ہونے کی امید ہے۔ حالات جیسے بھی ہوں سابق حکومت کے معاہدوں کی پاسداری کی جائے گی۔