صدارتی انتخاب ملتوی کرنے کی محمود اچکزئی کی درخواست مسترد

الیکشن کمیشن نے کہا کہ الیکٹورل کالج کو نامکمل کہہ کر الیکشن کو روکا نہیں جا سکتا۔ صدارتی انتخاب کو 30 دن سے زیادہ ملتوی نہیں کیا جا سکتا۔ الیکٹورل کالج کا مطلب پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیوں کی موجودگی ہے۔صدارتی انتخاب کے لیے الیکٹورل کالج مکمل طور پر فعال ہے۔

11:11 AM, 9 Mar, 2024

نیا دور

الیکشن کمیشن نے صدارتی انتخاب ملتوی کرنے کی محمود اچکزئی کی درخواست مسترد کردی۔

صدارتی الیکشن کے التوا کی استدعا پر الیکشن کمیشن کی جانب سے محمود خان اچکزئی کی درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کردیا گیا ہے۔ تحریری فیصلے کے مطابق الیکشن کمیشن نے کہا کہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات 8 فرروی کو منعقد ہوچکے ہیں۔ آئین کے مطابق 30 دن کے اندر صدارتی انتخاب ہونا لازم ہے۔

الیکشن کمیشن نے لکھا کہ محمود خان اچکزئی سمیت امیدواروں کے کاغذات نامزدگی جمع کرائے جا چکے ہیں۔ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال بھی ہوچکی ہے۔

الیکشن کمیشن کے تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار نے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے دوران الیکٹورل کالج پر کوئی اعتراض نہیں اٹھایا۔ صدارتی انتخاب کے لیے الیکٹورل کالج مکمل طور پر فعال ہے۔

الیکشن کمیشن نے کہا کہ الیکٹورل کالج کو نامکمل کہہ کر الیکشن کو روکا نہیں جا سکتا۔ صدارتی انتخاب کو 30 دن سے زیادہ ملتوی نہیں کیا جا سکتا۔حالیہ دنوں میں 22 ایم این ایز اور ایم پی ایز نے اپنی نشستیں خالی کیں۔ الیکٹورل کالج کا مطلب پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیوں کی موجودگی ہے۔

الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں کہا کہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں نے وزیراعظم اور وزرائے اعلیٰ کو منتخب کیا۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

ECP order on application fo... by Wasif Shakil

واضح رہے کہ اپوزیشن جماعتوں کے حمایت یافتہ امیدوار محمود خان اچکزئی نے صدارتی الیکشن کے التو کی درخواست دائر کی تھی۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ صدر کے لیے الیکٹورل کالج مکمل نہیں ہے کیونکہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی کئی مخصوص نشستیں ابھی تک خالی ہیں۔

انہوں نے خط میں لکھا ہے کہ سنی اتحاد کونسل نے مخصوص نشستوں کے حصول کے لیے عدالتوں سے رجوع کر رکھا ہے اور یہ معاملہ اب عدالتوں میں ہے۔جب تک یہ مسئلہ حل نہیں ہوتا اور صدر کے انتخاب کے لیے الیکٹورل کالج مکمل نہیں ہوتا اس وقت تک صدارتی انتخاب کو ملتوی کیا جائے۔

مزیدخبریں