محکمہ صحت سندھ کے افسران کا کہنا ہے کہ یہ صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔ ہم اور ہمارا عملہ گھروں میں قرنطینہ گزارتے ان مریضوں سے روز انکی صحت کے بارے دریافت کرتے ہیں۔ ایک دن وہ بتاتے ہیں کہ وہ بہت بہتر ہیں اور انکو کوئی علامت ہی محسوس نہیں ہو رہی اور اگلے دن انکا انتقال ہوجاتا ہے۔ گذشتہ چند ہفتوں سے روزانہ 2سے 3 افراد گھروں میں مر رہے ہیں۔ مرنے والوں میں 51 مرد اور 9 خواتین شامل ہیں۔
ان پراسرار اموات کے معاملے کے بارے میں ماہر وبائی امراض ڈاکٹر فیصل محمود نے بتایا کہ کرونا وائرس کا شکار ہونے کے بعد مریض کی حالت اتنی تیزی سے بگڑتی ہے کہ کسی کو نہیں معلوم ہوتا کہ کیا کرنا ہے؟ اگر انکو ہنگامی بنیادوں پر انتہائی طبی نگہداشت نہ ملے تو وہ دو گھنٹے میں مر جاتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ یہ بیماری دل پر بے پناہ دباؤ ڈالتی ہے اور مریض کا دل بند ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔ اس لئے گھروں میں قرنطینہ کاٹتے لوگوں کے دل کی دھڑکن اور دیگر علامات کو مسلسل مانیٹر کرنے کی ضرورت ہے۔
دی نیوز میں شائع ہونے والی اس خبر میں شامل محکمہ صحت سندھ نے اس بات کو تسلیم کیا ہے یہ اموات اچانک ہوئیں اور یہ مریض بظاہر صحت مند تھے تاہم اب تک انکی موت کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی ہے۔ محکمہ صحت سندھ نے بتایا کہ کرونا وائرس سے جمعرات تک سندھ میں 171 اموات ہوئیں ہیں۔ جن میں سے 111 ہسپتالوں میں جبکہ 60 اموات گھروں میں ہوئیں۔ ان میں 52 اموات کراچی کے چھے اضلاع میں جبکہ 8 شہید بے نظیر آباد میں ہوئیں۔