تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی جانب ملک میں چینی کا ذخیرہ اور قیمت مستحکم رکھنے کے لئے بڑا فیصلہ سامنے آیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہبازشریف نے چینی کی ایکسپورٹ پر پابندی لگا دی ہے اور ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کی ضرورت کو پہلے پورا کرنا ہے، قیمت کو مستحکم کرنا ہے۔
https://twitter.com/CMShehbaz/status/1523557550892851200
وزیراعظم نے چینی کی برآمد پر پابندی کے ساتھ اسمگلنگ کے خلاف سخت اقدامات کا بھی حکم دے دیا ہے اور کہا ہے کہ ذخیرہ اندوزوں، ناجائز منافع خوروں اور مصنوعی قلت پیدا کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے، وزیراعظم نے متعلقہ اداروں کو اپنے احکامات پر مؤثر عمل درآمد سے مسلسل آگاہ کرنے کی بھی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ غفلت اور کوتاہی ہوئی تو متعلقہ افسر اور عملے کو ذمہ دار ٹھہرائیں گے۔
قبل ازیں 15 اپریل کو وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت معاشی ٹیم کا اجلاس ہوا، اجلاس میں چینی اور اشیاء کی قیمتوں کا تعین، مہنگائی کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات کا جائزہ لیا گیا ، وزیراعظم شہبازشریف کو چینی کی دستیاب وافر مقدار پر بریفنگ دی ، وزیراعظم شہبازشریف نے چینی کی برآمد پر پابندی عائد کردی ہے ، وزیراعظم نے سرپلس چینی ہونے پر برآمد پر پابندی عائد کی، چینی پر برآمد کرنے کی پابندی رواں سال نافذ رہے گی ، پاکستان میں چینی کا وافر اور اضافی ذخیرہ موجود ہے،اقدام کا مقصد چینی کی قیمتوں کو کم کرنا اور عوام کو ریلیف دینا ہے۔
اس سے پہلے اپنے ایک بیان میں وزیر اعظم نے کہا تھا کہ مجھے ہر لمحہ یہ احساس ستاتا رہتا ہے کہ معاشی بدحالی کے موجودہ حالات میں سفید پوش طبقے کی مشکلات کم کرنے کے لیے ہم کیا کچھ کر سکتے ہیں ، بدقسمتی سے ہمیں قومی خزانہ جس حالت میں ملا ہے وہ میری اس خواہش کو پورا کرنے کے قابل نہیں ، مگر پھر بھی ماہِ رمضان کے دوران اپنے تنگدست اہلِ وطن کی مشکلات کو کچھ کم کرنے کے لیے میں نے پنجاب میں 10 کلو آٹے کی قیمت 550روپے سے کم کر کے 400روپے اوررمضان بازار/یوٹیلیٹی سٹورز میں چینی 75 روپے سے کم کر کے 70 روپے فی کلو کرنے کا اعلان کیا ، میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ملک کے معاشی حالات کو بہتر کرنے کے لیے ہم دن رات کام کر رہے ہیں تاکہ اپنے عوام کی زیادہ سے زیادہ خدمت کر سکیں، انشاءاللہ۔