سپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے کہا کہ قومی سلامتی کے اداروں پر کوئی بھی رکیک حملہ، کمزور کرنے کی کوشش، چھپے یا کھلے الفاظ میں بات کرنا قومی مفاد کے خلاف ہے ۔ ہمارا آئین اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ افواج پاکستان سمیت اداروں پر ایسے الفاظ کہے جائیں۔
اس سے قبل قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اداروں نے عمران خان کی جس طرح حمایت کی اس کی مثال نہیں ملتی۔ آپ تو لاڈلے تھے آپ کو بچے کی طرح پالا گیا،مگر آپ نے کچھ نہیں سیکھا۔ آپ کی بدقسمتی تھی کہ نہ تو کوئی کاکردگی دکھائی اور نہ ہی قوم کیلئے کچھ کیا۔ اگر ہمیں 20 فیصد بھی حمایت ملتی تو ملک کہاں سے کہاں پہنچ جاتا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ عمران خان نے ایبٹ آباد میں قومی اداروں کے خلاف زہر اگلا۔ ان کی تقریر اداروں کیخلاف تھی جس میں انہوں نے براہ راست اداروں پر الزامات لگائے۔ تحریک انصاف کے چیئرمین نے بہت خطرناک باتیں کیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سابق حکومت نے قرضے تو لیے مگر کوئی نیا کام نہیں کیا۔ سابقہ حکومت جھرلو اور دھاندلی کی پیداوار تھی۔ نالائق اور کرپٹ حکومت نے گرمیوں میں بجلی پلانٹ کا مرمتی کام کرایا۔
وزیراعظم نے کہا کہ عید کے بعد لوڈشیڈنگ میں واضع کمی ہوئی ہے۔ گیس کا انتظام بھی کر رہے ہیں اور گیس کے جہاز بھی خرید رہے ہیں۔ گیس سستی مل رہی تھی مگر ماضی کی حکومت نے مہنگا تیل خریدا۔ میں اس معاملے کی تحقیقات کرائوں گا۔
انہوں نے تحریک انصاف حکومت نے وقت پر تیل منگوایا نہ گیس۔ دھاندلی اور چوری کی حکومت نے بجلی کے منصوبوں کو نقصان پہنچایا۔ ہماری حکومت کو ورثے میں انتظامی و معاشی مسائل ملے۔ تاہم اب ملک بھر میں لوڈشیڈنگ میں کمی ہوئی ہے۔