گورنر پنجاب کو میری منظوری کے بغیر نہیں ہٹایا جاسکتا، صدر مملکت نے وزیراعظم کی ایڈوائس مسترد کردی

04:42 PM, 9 May, 2022

نیا دور
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کو ان کے عہدے سے ہٹانے کیلئے وزیراعظم کی ایڈوائس کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ گورنر پنجاب کو میری منظوری کے بغیر نہیں ہٹایا جا سکتا۔ آئین کے آرٹیکل 101 کی شق 3 کے تحت گورنر میری رضامندی تک اپنے عہدے پر رہیں گے۔

صدر مملکت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کو کسی عدالت سے سزا ہوئی ہے اور نہ ہی ان پر کسی قسم کی بد انتظامی کا کوئی الزام ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے آئین کی خلاف ورزی بھی نہیں کی۔ اس لئے ان کو عہدے سے نہیں ہٹایا نہیں جا سکتا۔ بطور صدر میرا فرض ہے کہ آئین کے آرٹیکل 41 کے تحت ملکی اتحاد کی نمائندگی کروں۔

صدر مملکت عارف علوی نے بیان میں کہا کہ پنجاب اسمبلی میں پیش آنے والے ناخوشگوار واقعات پر گورنر پنجاب نے رپورٹ ارسال کی تھی جس میں وزیراعلٰی پنجاب سردار عثمان بزدار کے استعفے اور وفاداریوں کی تبدیلی پر بات کی گئی تھی۔

انہوں نے کہا کیہ مجھے اس بات کا یقین ہے کہ گورنر عمر سرفراز چیمہ کو ان کے عہدے سے ہٹانا انصاف کے اصولوں کیخلاف اور غیر منصفانہ ہوگا۔ آرٹیکل تریسٹھ اے اراکین اسمبلی کو خریدنے جیسی سرگرمیوں کی حوصلہ شکنی کرتا ہے۔

صدر پاکستان نے کہا کہ میں اس مشکل گھڑی میں پاکستانی دستور کے اصولوں پر قائم رہنے کے لئے پرعزم ہوں۔ اس لئے میں گورنر پنجاب کو عہدے سے ہٹانے کی وزیراعظم شہباز شریف کی ایڈوائس مسترد کرتا ہوں۔ یہ ضروری ہے کہ موجودہ گورنر عمر سرفراز چیمہ صاف وشفاف جمہوری نظام کی حوصلہ افزائی کے لئے اپنے عہدے پر قائم رہیں۔ خیال رہے کہ گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کو ہٹانے کے لئے وزیراعظم شہباز شریف نے دوسری سمری یکم مئی کو ایوان صدر بھیجی تھی۔
مزیدخبریں