ایوب خان نے بندوق کی نوک پر اسکندر مرزا کو جہاز میں لدوا کر پہلے کوئٹہ اور پھر ہوٹل چلانے کے لیے برطانیہ بھجوا دیا۔

02:09 PM, 9 Nov, 2020

نیا دور


مارشل لا نافذ کرنے کے بعد اسکندر مرزا کو جلد ہی احساس ہو گیا کہ آئین معطل کر کے اور اسمبلی تحلیل کر کے انہوں نے درحقیقت وہ شاخ ہی کاٹ ڈالی جس پر ان کا قیام تھا۔ چنانچہ اسکندر مرزا کے سات اور 27 اکتوبر کے درمیانی 20 دن بڑے مصروف گزرے۔ اس دوران انہوں نے پہلے تو فوج کے اندر ایوب مخالف دھڑوں کو شہ دے کر ایوب خان کا پتہ صاف کرنے کی کوشش کی۔

جب اس میں ناکامی ہوئی تو 24 اکتوبر کو ایوب خان کو چیف مارشل لا ایڈمنسٹریٹر کے عہدے سے فارغ کر کے ’وزیر اعظم‘ کے طور پر ان کی نئی تعیناتی کا صدارتی حکم نامہ جاری کر دیا۔



مزیدخبریں