آصف زرداری پر پارک لین ریفرنس میں فرد جرم عائد: 'آپ لکھیں کہ وکیل کی عدم موجودگی میں مجھ پر فرد جرم عائد کی گئی'

06:06 AM, 10 Aug, 2020

نیا دور
پارک لین ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت اسلام آباد میں ہوئی جس میں آصف زرداری بلاول ہاؤس کراچی سے ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئے جب کہ دیگر ملزمان کی بھی ویڈیو لنک کے ذریعے حاضری لگائی گئی۔

کراچی سے ویڈیو لنک پر موجود سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ میرے وکیل آج سپریم کورٹ میں مصروف ہیں، آج مجھ پر فرد جرم عائد نہیں کی جا سکتی۔ یہ تب کی جائے جب میرے وکیل عدالت کے رو برو پیش ہوں۔

احتساب عدالت کے جج نے آصف زرداری کو جواباً  کہا کہ آپ کے وکیل کو پہلے سے آج کی تاریخ معلوم تھی، فرد جرم آپ پر عائد ہونی ہے، فاروق ایچ نائیک اپنے معاون وکیل کو بھی بھجوا سکتے تھے۔ جیو نیوز کے مطابق  جج کا سابق صدر سے مکالمے میں کہنا تھا کہ  دو سادہ سے سوالات ہیں انگلش میں، آپ وہ سن کر جواب دے دیں، جس پر آصف زرداری نے کہا کہ آپ اپنے آرڈر میں یہ ضرور لکھیں کہ وکیل کی غیر موجودگی میں مجھ پر فرد جرم عائد کی جا رہی ہے۔

جج احتساب عدالت نے جواب دیا کہ چارج ہمیشہ ملزم پر فریم ہوتا ہے، اگر ان کا وکیل نہ آئے تو ہم مجبور نہیں کر سکتے۔

احتساب عدالت کے جج اعظم خان نے آصف زرداری کو پارک لین ریفرنس میں الزامات کی فرد جرم پڑھ کر سنائی۔

عدالت نے کراچی میں پراسیکیوٹر کو آصف زرداری کے دستخط اور انگوٹھوں کے نشانات لے کر بھجوانے کی ہدایت کی۔

آصف زرداری پر عائد فرد جرم  کے مطابق انہوں نے  بطور صدر پاکستان اثر انداز ہو کر قرض کی رقوم فرنٹ کمپنیوں کو جاری کروائیں، انہوں  نے بدنیتی سے اپنی فرنٹ کمپنی پارتھینون کو ڈیڑھ ارب روپے کا قرضہ دلوایا۔

فرد جرم میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ آصف زرداری پارک لین کمپنی کے ڈائریکٹر تھے اور جعل سازی کا منصوبہ بنایا، آپ نے فراڈ سے حاصل ہونے والی رقم اپنے ذاتی مقاصد کے لیے استعمال کی، یہ رقم جعلی بینک اکاؤنٹس میں بھجوائی گئی۔

جیو نیوز کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری نے پارک لین ریفرنس میں عائد صحت جرم سے انکار کر دیا ہے۔ اس سے قبل دوران سماعت شریک ملزم اقبال خان نوری نے ریفرنس سے بریت اور اپنے مؤکل سے ملاقات کرانے کی درخواست کی جب کہ ملزم طٰحہ رضا کے وکیل نے بھی اپنے مؤکل سے ملاقات کی درخواست دائر کر دی۔

وکیل طٰحہ رضا کا کہنا تھا کہ میرے مؤکل کا اس ریفرنس میں کوئی کردار نہیں، فرد جرم سے پہلے ملاقات کی اجازت دی جائے۔

ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی کا کہنا تھا کہ چارج فریم ہوگا تو پتہ چل جائے گا، جس پر وکیل طٰحہ رضا نے کہا کہ آپ مجھ سے بات نہ کریں بلکہ کورٹ کو ایڈریس کریں۔

جج احتساب عدالت نے کہا کہ ہم آج چارج فریم کر دیتے ہیں اور ملزمان سے ملاقات کی اجازت بھی دے دیتے ہیں۔

دوسری جانب پیپلز پارٹی کی رہنما شہلا رضا نے اس معاملے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدر آصف زرداری پر فرد جرم عائد کردی گئی”آپ نے اپنی صدارت کے دوران عہدہ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی فرنٹ کمپنیوں کو فائدہ پہنچایا”صدر زرداری نے صحت جرم سے انکار کردیا” “آپ کی کاسٹ کیا ہے”جج نے صدر زرداری سے سوال کیا” میں سندھی ہوں اور سندھ سے منتخب ہوتا ہوں”صدر زرداری کا جواب تھا”

https://twitter.com/SyedaShehlaRaza/status/1292696027162607617
مزیدخبریں