انہوں نے مزید کہا کہ ا،واقعے کے بعد راجہ بشارت کو فہرست سے میرا نام نکالنے کی تحقیقات کا کہا گیا ہے، جلد حقائق سامنے آ جائیں گے۔انہوں نےمزید کہا کہ میں نے ہر حال میں ن لیگ کو ٹف ٹائم دینا ہے۔یہاں واضح رہے کہ گذشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کی رہنماء فردوس عاشق اعوان کو پنجاب اسمبلی میں داخلے سے روک دیا گیا تھا۔
فردوس عاشق اعوان سیالکوٹ سے نو منتخب رکن پنجاب اسمبلی احسن سلیم بریار کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے اسمبلی آئی تھیں
لیکن سکیورٹی سٹاف نے انہیں اسمبلی کے ایوان میں جانے سے روک دیا۔ اس پر پی ٹی آئی رہنماء نے کہا کہ جس کام کے لیے آئی تھی وہ ہو چکا ہے میں لیٹ ہوں ، معاون خصوصی ہونے کے ناطےاسمبلی جانےکی اجازت تھی ، اب معاون خصوصی ہوں اور نہ ہی ممبر اسمبلی ہوں ، اب اسمبلی میں داخلے کی اجازت دینا اسپیکر پنجاب اسمبلی کا استحقاق ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے بھی فردوس عاشق اعوان کو پنجاب اسمبلی میں داخل ہونے سے روکنے کا نوٹس لیا۔اس حوالے سے فردوس عاشق اعوان نے کہا تھا کہ انہیں پنجاب اسمبلی میں داخل ہونے سے روکنے پر وزیراعظم عمران خان، وزیراعلیٰ اور گورنر پنجاب نے حیرت کا اظہار کیا ۔ وزیراعظم عمران خان نے تحقیقات کرانےکاکہاہے،انہوں نے حیرانی کا اظہار کیا،گورنرپنجاب اور وزیراعلیٰ پنجاب بھی معاملے پر حیران ہوئے۔ فردوس عاشق کا کہنا تھا کہ وہ تو تقریب حلف برداری میں شریک ہونے جارہی تھی، بہتر ہوتا کہ انہیں فون کرکے بتایاجاتا، وہ نہیں سمجھتی کہ اسپیکر کے نشانے پر ہیں،اسپیکر کا ایسا مزاج نہیں،اگر اسپیکر ملوث نہیں تو وہ اس کی تحقیقات کرائیں،اسپیکر پنجاب کا رویہ ایسا نہیں ہوسکتا۔