لاہور ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین کی شوگر ملز نے چینی کی قیمتیں مقرر کرنے کیخلاف درخواست دائر کی جس میں وفاقی و صوبائی حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ ہائیکورٹ نے چینی کا ریٹ مقررکرنے سے قبل شوگر ملز مالکان کا مؤقف سننے کا حکم دیا تھا لیکن عدالتی حکم کے باوجود درخواست گزاروں کو سنا ہی نہیں گیا اور حکومت نے چینی کی نئی قمیت 89.50 روپے مقرر کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ حکومت کے مقررہ نرخ پر چینی فروخت کرنا ممکن نہیں لہٰذا چینی کی قیمت 89.50 روپے مقرر کرنے کا حکومتی نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس رسال حسن سید نے جے ڈی ڈبلیو اور جے کے شوگر ملز کی درخواست پر سماعت کی جس کے بعد عدالت نے حکومت کو مشروط طور پر شوگر ملز کیخلاف آئندہ سماعت تک تادیبی کارروائی سے روک دیا۔
عدالت نے شوگر ملز کو چینی کی قیمت میں فرق کے برابر مچلکے کین کمشنر کو جمع کروانے کی ہدایت کی۔
عدالت نے تمام درخواستیں یکجا کرکے مرکزی کیس کے ساتھ سماعت کے لیے مقرر کرنے کا حکم دیا جب کہ کین کمشنر کو بھی شوگر ملز کی چینی کی سپلائی کا ریکارڈ مکمل رکھنے کا حکم دیا۔
عدالت نے پنجاب حکومت سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کرلیا۔