دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ بی جے پی-آر ایس ایس کی حکومت کی جانب سے مخصوص ایجنڈے کے تحت پھر سے منافقانہ اور یک طرفہ طور پر 1947 میں آزادی کے بعد رونما ہونے والے المناک واقعات اور بڑے پیمانے پر ہجرت کے بارے میں رویہ افسوسناک ہے۔ بی جے پی حکومت اپنے منقسم سیاسی ایجنڈے کے حصہ کے طور پر تاریخ کی مسخ شدہ تشریح کے ذریعے عوام کے جذبات سے کھیلنے کی کوشش کر رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر ہندوستانی لیڈروں کو حقیقی طور پر اذیت، تکلیف اور درد کی پرواہ ہے تو انہیں ہندوستان میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے حالات کو بہتر بنانے کے لیے کام کرنا چاہیے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ پچھلی سات دہائیاں اس بات کے ناقابل تردید ثبوتوں سے بھری ہوئی ہیں کہ ہندوستان کی سیکولرازم کی حمایت ایک دھوکہ تھی۔
انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ آج کا ہندوستان ایک غیر اعلانیہ ’ہندو راشٹرا‘ ہے جس میں دوسری مذہبی اقلیتوں کے لیے کوئی جگہ یا رواداری نہیں ہے، خاص طور پر مسلمانوں کے لیے جنہیں امتیازی سلوک، ظلم و ستم اور سیاسی و سماجی طور پر اخراج کا سامنا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ بھارتی حکومت کو مشورہ ہے کہ وہ آزادی سے متعلق واقعات پر سیاست کرنے سے باز آجائے اور اس کے بجائے ان تمام لوگوں کی یادوں کا مخلصانہ احترام کرے جنہوں نے سب کے بہتر مستقبل کے لیے قربانیاں دیں۔