اسامہ بن لادن کو ختم کرنے کے لیئے ایبٹ آباد آپریشن میں اسرائیلی انٹیلیجنس بھی شامل تھی: سابق سربراہ سی آئی اے

02:32 PM, 10 Dec, 2020

نیا دور
 اوباما دور میں امریکی خفیہ  ایجنسی سی آئی اے  کے سربراہ رہنے والے  جان بریینن نے دعویٰ کیا ہےکہ القاعدہ کے رہنما اسامہ بن لادن کے قتل میں اسرائیل سے ملنے والی معلومات بھی استعمال کی گئیں۔

اسرائیلی اخبار کو دیےگئے ایک انٹرویو میں جان برینن کاکہنا تھاکہ اسامہ بن لادن کا خاتمہ امریکی آپریشن تھا تاہم اس آپریشن میں اسرائیل کی انٹیلی جنس معلومات بھی شامل تھیں۔


اسرائیلی وزیراعظم  نیتن یاہو کے حوالے سے جان برینن کاکہنا تھاکہ انہوں نے  اسرائیلی سیاست کو نیا رخ دیا، نیتن یاہو  بااصول، بااخلاق شخص نہیں تاہم  چالاک اور موقع پرست سیاستدان ہیں۔


جان برینن کاکہنا تھاکہ اسرائیلی وزیراعظم کو اگر فلسطین کے دو ریاستی حل میں اپنا مفاد نظر آتا تو وہ اس پر اب تک عمل پیرا بھی ہو چکے ہوتے۔


ان کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو نے اسرائیلی آبادکاری کا منصوبہ بھی اسرائیل کی دائیں بازو کی سیاسی جماعتوں  کی حمایت حاصل کرنے کے لیے بنایا اور اس منصوبے کو امارات اور بحرین سے تعلقات قائم کرنے کے لیے بھی استعمال کیا۔


 اسامہ بن لادن  کو 2011 کو یکم اور دو مئی کی درمیانی شب  پاکستان  کے شہر ایبٹ آباد میں امریکی افواج کے خفیہ آپریشن کے دوران  قتل کیا گیا تھا۔ اس حوالے سے پاکستان کی افواج اور حکومت کو اندرونی اور بیرونی سطح پر سخت ہزیمت اٹھانی پڑی تھی۔
مزیدخبریں