تفصیلات کے مطابق معروف اینکر عادل شاہزیب نے خیبر پختونخواہ کے صوبائی وزیر کامران بنگش کی ویڈیو ٹویٹر پر شئیر کی تھی جس میں صوبائی وزیر الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلدیاتی انتخابات کی مہم میں حصہ لے رہے تھے۔ عادل شاہزیب نے صوبائی وزیر خیبر پختونخواہ کامران بنگش کی ویڈیو شئیر کرتے ہوئے لکھا کہ
'کامران بنگش صاحب یہ آج رات کی آپکی ویڈیو جس میں آپ کھل کر پی ٹی آئی کے لیے لوکل باڈیز میں کمپین کر رہے ہیں۔ٹیگ بھی کر رہا ہوںGrinning faceتا کہ سند رہے “ ہم اپنے ناظمین کے لئے اتنے ووٹ نکالیں گےکہ۔۔وہ جاری رہیں گے۔” کامران بنگش، الیکشن کمیشن کے منہ پر ایک اور زوردار تمانچہ۔۔۔
https://twitter.com/adilshahzeb/status/1468696144821719041
عادل شاہزیب کی اس ٹویٹ پر جواب دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب کے سوشل میڈیا ترجمان اظہر مشوانی نے اینکر پرسن پر الزام لگایا کہ
"آپ کے ماموں تحصیل چمکنی پشاور سے الیکشن لڑ رہے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ آپ ایسے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کریں گے مخالفین کے خلاف؟
تگڑے رہیں، الیکشن ماموں نے خود لڑنا ہے ECP یا میڈیا نے نہیں اور یہ کامران بنگش کا گھر ہے جہاں لوگ شمولیت کے لیے آئے۔۔۔ اتنا ڈر کس چیز کا ہے؟"
https://twitter.com/MashwaniAzhar/status/1468830973227851779
اس سفید جھوٹ کو بے نقاب کرتے ہوئے عادل شاہزیب نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے سوشل میڈیا ترجمان اظہر مشوانی کو جواب دیا کہ
"ثابت کریں کہ میرے ماموں تحصیل چمکنی کا الیکشن لڑ رہے ہیں میں صحافت چھوڑ دوں گا یا آپ دوٹکے کی ترجمانی۔ انہوں نے مزید لکھا کہ بھائی یہ آپکے وزیر کی وڈیو ہے جوالیکشن ایکٹ 2017 کے آرٹیکل 233/234 کی کھل کرخلاف ورزی ہےاسکا جواب دیں۔ صوابی سے شاید میرے داداالیکشن لڑ رہے ہیں جہاں اسد قیصر کی آڈیو سامنے آئی ہے؟"
https://twitter.com/adilshahzeb/status/1468911718516633602
عادل شاہزیب نے مزید لکھا کہ
"آپکے وزیروں،مشیروں نے دھجیاں اڑا دی ہیں الیکشن کمیشن کے احکامات کی، میرا پروگرام حاضر ہے آ کر جواب دیں۔ کیا وزیراعلی پختونخوا اور وزرا کے منہ پر ٹیپ لگی ہوئی ہے جو کہ اپنا جواب دینے کی بھی صلاحیت نہیں رکھتے؟ اب کرائے کا ترجمان پنجاب سے ادھار لینا پڑ رہا ہے جسکے پاس معلومات ہی نہیں"
https://twitter.com/adilshahzeb/status/1468913383214780416
خیال رہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے سوشل میڈیا ترجمان اظہر مشوانی جو ہر خبر کو فیک نیوز بنا کر پیش کرتے ہیں خود حقائق سے لا علم ہیں۔ ماضی میں انہوں نے اس طرح کے الزامات مختلف صحافیوں اور میڈیا چینلز پر بھی لگائے تاہم وہ عادل شاہزیب سمیت کسی پر بھی لگائے گئے الزامات ثابت نہ کر سکے۔