ریان کے جنازے میں اس کے والدین، رشتہ داروں اور رشتہ داروں سمیت ہزاروں لوگ شریک ہوئے۔ لوگوں نے اس کی نماز جنازہ ادا کی۔ قبر پر مٹی ڈالی اور فاتحہ کرکے اپنے گھروں کو چلے گئے لیکن کسی کی نظر اس کتے پر نہیں پڑی جو آج بھی اس کی قبر کے پاس ہی بیٹھا ہے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ریان کی یہ کتا ریان کی تجہیز وتکفین اور نماز جنازہ کے علاوہ تدفین کے تمام مراسم میں موجود تھا اور سر جھکائے بیٹھا رہا۔ کہا جا رہا ہے کہ جب ریان کو قبر میں اتارا جا رہا تھا تو غم و افسردگی کی تصویر بنے اس کی آنکھیں قبر پر جمی ہوئی تھیں۔
میڈیا نمائندوں نے ریان کے اہلخانہ سے اس کتے کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ یہ کتا ریان کے ساتھ ہمیشہ رہتا تھا۔ ریان اسی کیساتھ کھیلتا، وہ جہاں جاتا، اسے اپنے ساتھ لے جاتا۔ اس کے علاوہ ریان نے ایک عدد بکری بھی پال رکھی تھی۔