وزیراعظم کے معاون خصوصی فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ صوبائی اسمبلیوں کے الیکشن 90 روز میں ہونے چاہئیں۔ ہم اتحادی جماعتوں سے کہیں گے کہ جو چیز آئین اور قانون میں ہے اس کے مطابق چلنا چاہیے۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ اس بات سے اتفاق نہیں کرتے کہ ملک میں بے نظیر کی شہادت جیسے حالات ہیں۔ وہ ایک بہت بڑا سانحہ تھا لیکن اُس کے باوجود انتخابات ہوئے۔
انہوں نے پی ٹی آئی سے بھی سوال کیا کہ جب ان کی پنجاب میں حکومت تھی تو انہوں نے بلدیاتی الیکشن کیوں نہیں کروائے؟
کنڈی نے کہا کہ پی ٹی آئی نے قومی احتساب بیورو (نیب) کو حریفوں سے سیاسی انتقام کے لیے استعمال کیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے (اپنے دور حکومت میں) مخالف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کے خلاف بوگس مقدمات بنائے لیکن عدالتوں میں ان کے خلاف کوئی ثبوت پیش کرنے سے قاصر رہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت کسی سیاسی انتقام پر یقین نہیں رکھتی اور نہ ہی کسی ادارے کو حریفوں کے خلاف سیاسی انتقام کے لیے استعمال کیا۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کنڈی نے کہا کہ گورنر صرف سفارشات دے سکتا ہے جبکہ انتخابات کے شیڈول کا اعلان کرنا الیکشن کمیشن کا فرض ہے۔
انہوں نے ملک کے آئین کے مطابق انتخابات کرانے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے الیکشن کمیشن مطالبہ کیا کہ وہ ملک بھر میں منصفانہ اور شفاف انتخابات کے انعقاد کے لیے انتظامات کو حتمی شکل دے۔