تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی وطن واپسی سے متعلق مسلم لیگ ن کے سینئیر رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نواز شریف اب علاج مکمل کروا کر ہی لندن سے وطن واپس آئیں گے اس سے پہلے نہیں آئیں گے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کے دوران شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان، آرمی چیف کی مدت ملازمت سے متعلق بات کر کے غیر ضروری ہلچل پیدا کر رہے ہیں۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آئین کے مطابق وزیر اعظم کو آرمی چیف کے تقرر سے متعلق بات کرنے کی اجازت ہے، ان کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق بات کرنے کی اجازت نہیں ہے۔
وزیر اعظم عمران خان نے 6 جنوری کو کہا تھا کہ انہوں نے ابھی چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق سوچا نہیں ہے۔
دنیا ٹی وی کے اسلام آباد کے بیورو چیف خاور گھمن سے ملاقات میں وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ابھی نیا سال شروع ہوا ہے اور نومبر ابھی بہت دور ہے، تو ابھی سے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے پریشانی کیوں ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال نے بھی اتوار کے روز وزیر اعظم کو قبل از وقت آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق بات کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
شاہد خاقان عباسی نے میڈیا سے گفتگو میں وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے ایکسٹینشن کی اصطلاح استعمال کرنے پر سوال اٹھایا۔
انہوں نے کہا کہ آئین، آرمی چیف کے تقرر کے حوالے سے بالکل واضح ہے، وہ آئین جس کو ہم نے پڑھا ہے وہ کہتا ہے کہ آرمی چیف کا تقرر تین سال کے لیے ہوگا، کبھی بھی آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق کوئی بحث نہیں ہوئی۔
ایک بیان میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ حکومت کہتی ہے کہ وہ نیب کے ساتھ مل کر کام کرے گی، کسی کو حق حاصل نہیں کہ وہ جعلی کیس بنائے۔
سانحہ مری سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے ڈیڑھ ارب کی مشینری مری کو دی تھی، لیکن اس حوالے سے آج کوئی ذمہ داری لینے کے لیے تیار ہی نہیں ہے۔ مقامی لوگوں نے مری میں پھنسے ہوئے افراد کو ریلیف فراہم کیا، مری میں ہوٹلز کے کرائے بڑھائے گئے تو انتظامیہ نے کارروائی کیوں نہیں کی؟
لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی نے موجودہ حکومت اور حکومتی رہنماؤں کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، وزیر داخلہ شیخ رشید اوروزیر اطلاعات فواد چوہدری نے لواحقین سے ہمدری کا ایک لفظ تک نہیں کہا، اب عوام کا کام ہے کہ ان حکمرانوں کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا دیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے لانگ مارچ سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ پیپلز پارٹی کا اپنا لانگ مارچ ہے، جتنے لانگ مارچ ہوں گے حکومت پر دباؤ بڑھے گا۔ خیال رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے حکومت کے خلاف لانگ مارچ کا اعلان کر رکھا ہے۔ چئیرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 27 فروری سے مزارِ قائد کراچی سے مارچ شروع کریں گے، لانگ مارچ کراچی سے اسلام آباد تک ہوگا۔