وزرات نیشنل ہیلتھ سروسزکی طرف سے “نیشنل نیوٹریشن سروے 2018″ جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق پاکستان میں ہر10 میں سے 4 بچےغذائی کمی کا شکار ہیں، ایسے بچوں کی تعداد 40.5 فی صد ہے جن میں لڑکوں کی تعداد 40.9 فی صد اور لڑکیوں کی تعداد 39.4 فی صد ہے۔
سروے کے مطابق پاکستان میں ہر تیسرا بچہ وزن کی کمی کا بھی شکار ہے جبکہ 9.5 فی صد بچوں کا وزن زیادہ ہے۔ 7 سال کے دوران وزن کی زیادتی کا شکار بچوں کی تعداد دگنی ہوئی ہے۔ ملک میں 48.4 فی صد بچوں کوماں کا دودھ دیا جاتا ہے اورماں کا دودھ پلانے کا زیادہ رجحان خیبر پختونخواہ میں ہے جو60.8 فی صد ہے۔
سروے میں مزید بتایا گیا کہ پاکستان میں 36.9 فی صد آبادی کوغذائی قلت کا سامنا ہے، اس حوالے سے بلوچستان اور فاٹا زیادہ متاثر ہیں۔ بلوچستان کی 50 فی صد آبادی جب کہ فاٹا میں 54.6 فی صد آبادی کوغذائی قلت کا سامنا ہے۔