تفصیلات کے مطابق عدالرحمان مکی اور دیگر رہنماؤں ملک ظفر اقبال، یحییٰ عزیز اور عبدالسلام کی جانب سے صحت جرم سے انکار کیا گیا۔ جس کے بعد عدالت نے پروسیکیوشن (استغاثہ) کو 10 جون تک گواہان کو پیش کرنے کی ہدایت کردی۔
خیال رہے کہ جماعت الدعوۃ کے ان رہنماؤں کی عدالت میں پیشی کے موقع پر سخت سیکیورٹی اقدامات کیے گئے تھے۔
یاد رہے کہ محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے سال 2019 کے دوران لاہور، گوجرانوالہ، ملتان، فیصل آباد، ساہیوال اور سردگودھا کے تھانوں میں جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید اور دیگر رہنماؤں کے خلاف 23 ایف آئی آرز درج کی تھیں۔
سی ڈی ٹی کی جانب سے ان پر مدارس اور مساجد کی زمینوں کو دہشت گردوں کی مالی معاونت کے لیے استعمال کرنے کا الزام لگایا تھا۔
قبل ازیں حافظ سعید پر دیگر ملزمان کے ساتھ کم از کم 5 دیگر کیسز میں فرد جرم عائد کی جاچکی ہے، تاہم ملزمان کی جانب سے تمام الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا گیا تھا کہ حکومت نے ' بین الاقوامی دباؤ' کے نتیجے میں مقدمات درج کیے۔