اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 13 بل پرسوں پاس ہوئے اور آج مزید بل پاس کرنے کی کوشش کی جائے گی جو ملک کے لیے نقصان دہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سب سے سستی بجلی نواز شریف نے لگائی، اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق نواز شریف کے لگائے ایل این جی پاور پلانٹ سے 3 سال میں 234 ارب روپے کا پاکستان کو فائدہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ 'ہم نے ایک بھی ایل این جی کا معاہدہ نہیں کیا جبکہ دنیا ہمیں 4 ڈالر میں ایل این جی دے رہی تھی اور ہماری اپنی گیس 6 ڈالر کی بنتی ہے۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ 'اس وقت 24 ہزار میگاواٹ بجلی بن رہی ہے جس میں سے 12 ہزار سے زائد مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت میں لگائے گئے پلانٹس سے بن رہی ہے۔رواں سال انہوں نے ڈیزل سے بجلی بنائی ہے اور ان میں سے ایک پلانٹ معاون خصوصی پیٹرولیم کا نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور کویت بھی ڈیزل کے پلانٹ نہیں چلاسکتے لیکن پاکستان چلاتا ہے، آج سستے پلانٹس کیوں بند ہیں اور مہنگے پلانٹس چلائے جارہے ہیں جس کی وجہ سے عوام تکلیف میں ہے۔ سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 'بجلی کی قیمت دوگنی کردی گئی ہے اور مہنگی بجلی بنائی جارہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مشیروں اور وزیروں سے کہیں کہ جھوٹ بولنے سے قبل ایک بیان ہوجایا کریں، پہلے کہا گیا کہ بجلی بہت بن چکی ہے اور گردشی قرضوں پر قابو پالیا گیا ہے، اب معلوم ہوا کہ بجلی بھی کم ہے اور گردشی قرضہ 150 فیصد سے زیادہ ہوچکا ہے۔ معیشت تباہ ہوچکی ہے یہ حکومت اقتصادی سروے کیا پیش کرے گی۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ جی ڈی پی آج313 ارب سے 296 ارب روپے پر آگئی ہے اور وزیر اعظم کہتے ہیں کہ یہ ہماری کامیابی ہے۔ ملک میں بجلی کا شارٹ فال ہے، یہ نا اہل اور کرپٹ حکمران ہیں جو ان 3 سالوں میں اس ملک کی مشکلات دوگنی کرنے کے علاوہ کچھ نہیں کرسکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ 'وال اسٹریٹ جنرل میں رپورٹ آئی ہے کہ ہم نے سیکیورٹی کے سودے کرکے اور امریکا کو بیس دے کر آئی ایم ایف سے قرضے لیے ہیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ نواز شریف کی حکومت کے آخری مہینے میں پاکستان میں صفر لوڈ شیڈنگ تھی، اگر ہم بجلی نہ لگاتے تو آج 16 گھنٹوں کی ملک میں لوڈ شیڈنگ ہوتی ۔سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ملک کے حکمران معاملات سے بے پرواہ ہیں، ٹرین حادثے میں سینکڑوں گھر اجڑ گئے مگر وزیر اعظم قوم سے معافی تک نہ مانگ سکے۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ چوری کے الیکشن سے آئے ہیں، جو عوام کے ووٹ سے نہ آئے ہوں وہ عوام کی تکلیف بھی نہیں جان سکتے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت ہوتی تو آج ملک کا جی ڈی پی 398 ارب روپے سے زیادہ ہوتا، پاکستان 25 فیصد زیادہ امیر ہوتا اور ہمیں دفاعی سودے کرکے کسی سے قرضے نہ لینے پڑتے۔