'مولانا فضل الرحمان کے سپورٹرز عمران خان کے ساتھ ہاتھ ملانے کو تیار نہیں'

آغا اقرار ہارون کے مطابق ریاست اگر ایسا قانون بنا دے کہ عمران خان نے جو بھی کیا یا آگے کرے گا وہ قانون کے دائرے میں نہیں آئے گا اور اسے رہا کر دے تب شاید عمران خان مذاکرات کے لیے تیار ہو جائیں ورنہ ان کا جو رویہ ہے مجھے ڈر ہے ہم ایک اور 9 مئی کی جانب بڑھ رہے ہیں۔

02:11 PM, 10 Jun, 2024

نیوز ڈیسک
Read more!

پی ٹی آئی کے لوگ کہہ رہے ہیں کہ عمران خان مذاکرات کے لیے تیار ہو گئے ہیں مگر وہ مذاکرات صرف آرمی چیف کے ساتھ کریں گے۔ ایک آدمی کی پاپولزم کی وجہ سے سسٹم رکا ہوا ہے۔ اگر آپ بہت پاپولر ہیں تو کیا آپ کو سارا سسٹم تباہ کرنے کی اجازت دے دی جائے؟ مولانا فضل الرحمان کے لیے عمران خان کے ساتھ اتحاد کرنا آسان کام نہیں ہو گا کیونکہ ان کا سپورٹر عمران خان کے ساتھ اتحاد کرنے پر تیار نہیں ہے۔ یہ کہنا ہے سینیئر صحافی اعجاز احمد کا۔

تازہ ترین خبروں، تجزیوں اور رپورٹس کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں سینیئر صحافی آغا اقرار ہارون نے کہا بات چیت سیاسی قوتوں کے مابین ہوتی ہے مگر تحریک انصاف تو سیاسی جماعت ہے ہی نہیں، وہ تو ایک کلٹ ہے۔ ریاست اگر ایسا قانون بنا دے کہ عمران خان نے جو بھی کیا یا آگے کرے گا وہ قانون کے دائرے میں نہیں آئے گا اور اسے رہا کر دے تب شاید عمران خان مذاکرات کے لیے تیار ہو جائیں ورنہ ان کا جو رویہ ہے مجھے ڈر ہے ہم ایک اور 9 مئی کی جانب بڑھ رہے ہیں۔

میزبان رضا رومی تھے۔ 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔

مزیدخبریں