ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر کا راولپنڈی میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہنا تھا کہ 9 مارچ کو پاکستانی حدود میں بھارت کی جانب سے ایک مشکوک چیز داخل ہوئی۔ پاکستان ایئر فورس نے اس چیز کی بھرپور مانیٹرنگ کی۔ اڑنے والی چیز گرنے سے کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔
میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ پاکستان اس واقعے کی بھرپور مذمت کرتا ہے۔ ہم اس واقعے کیخلاف انڈیا کیساتھ کسی قسم کی کوئی اشتعال انگیزی نہیں کر رہے۔ پاکستان نے ہمیشہ ذمہ دار ملک ہونے کا ثبوت دیا ہے۔
https://twitter.com/OfficialDGISPR/status/1501951149661769736?s=20&t=vcZJu6agJTPfuN01A_QKZw
میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بھارت سے آنے والا یہ فلائنگ اوبجیکٹ لگ بھگ 3 سے چار منٹوں تک پاکستان کی فضا میں پرواز کرتا رہا۔ یہ کیا چیز تھی، اس بارے میں ہمیں کوئی علم نہیں ہے۔ واقعہ جو بھی ہو، بھارت کو اس کا جواب دینا ہوگا۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ فلائنگ اوبجیکٹ کا پاکستانی حدود میں آنا بھارت کی ٹیکنالوجی پر بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔ انھیں چاہیے کہ وہ اپنی ٹیکنالوجی پر توجہ دیں۔ بھارت سے آنے والی چیز نے پاکستانی حدود کے اندر 260 کلومیٹر تک سفر کیا۔ لیکن اڑنے والی اس چیز سے کوئی نقصان نہیں ہوا۔
ایک سوال کے جواب میں پاک فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے دورہ امریکا کا کوئی شیڈول جاری نہیں ہوا ہے۔