پریس بریفنگ میں سیکرٹری جنرل کے ڈپٹی ترجمان فرحان حق نے کہا کہ پاکستان کے شہر لاہور میں پی ٹی آئی کارکنوں کا احتجاج روکنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پر امن احتجاج کے حق میں کسی قسم کی رکاوٹ کھڑی نہیں کرنی چاہیے۔
ڈپٹی ترجمان نے کہا کہ دنیا بھر میں لوگوں کو پر امن احتجاج کرنے کا حق حاصل ہے اور سیکیورٹی فورسز کو ایسے احتجاج کو نہیں روکنا چاہیے۔ لاہور واقعہ میں ہلاکت کی شفاف تحقیقات ہونی چاہیے۔ واقعہ میں جاں بحق اور زخمیوں کو مکمل طور پر انصاف ملنا چاہیے۔
فرحان حق کا کہنا تھا جو صورتحال لاہور میں پیدا ہوئی ایسی صورتحال کے دوران اقوام متحدہ سیکیورٹی اداروں سے آخری حد تک تحمل سے کام لینے کا مطالبہ کرتا ہے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کارکن علی بلال کی پوسٹ مارٹم رپورٹ منظر پر آگئی۔پوسٹ مارٹم رپورٹ میں علی بلال پر تشدد کی تصدیق ہو ئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق علی بلال کی موت دماغ میں گہری ضرب آنے کے بعد خون زیادہ بہنےسے ہوئی۔ مقتول علی بلال کے جگر اور لبلبہ میں خون جمع ہونا بھی موت کی وجہ بنا۔دماغ میں خون جمع ہونے سے علی بلال کا بلڈ پریشر انتہائی کم ہو گیا تھا۔ ان کے جسم کے حساس اعضاء پر بھی تشدد کیا گیا۔ علی بلال کی کھوپڑی کا ایک حصہ بری طرح سے متاثر ہوا تھا۔
واضح رہے کہ 8 مارچ کو صوبائی حکومت کی جانب سے دفعہ 144 نافذکی گئی تھی جس کی خلاف ورزی پر پی ٹی آئی کے37 کارکنوں کو گرفتار کیا گیا۔زمان پارک لاہور میں پولیس اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکن آمنے سامنے آگئے اور کینال روڈ میدان جنگ بن گیا۔
پی ٹی آئی کی ریلی روکنے کیلئے پولیس نے پکڑ دھکڑ، شیلنگ اور آبی توپ کا استعمال بھی کیا۔
پولیس اور کارکنوں کی مڈ بھیڑ میں کئی گاڑیوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔ کارکنوں کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ کیا گیا جب کہ پولیس نے زبردست لاٹھی چارج کیا گیا۔ پولیس نے کئی کارکنوں کو حراست میں لیا۔