اپریل میں عسکریت پسندوں نے 34 حملے کئے جن میں 34 سیکورٹی فورسز کے اہلکار، 13 عام شہری اور 8 عسکریت پسندوں سمیت 55 افراد ہلاک اور 25 افراد زخمی ہوئے جن میں سیکورٹی فورسز کے 11 اہلکار اور 14 عام شہری شامل ہیں۔ عسکریت پسندوں نے مارچ 2022 کے مہینے میں ملک بھر میں 26 حملے کئے، جس میں 115 افراد ہلاک اور 288 زخمی ہوئے۔
گذشتہ ماہ زیادہ تر حملے سابق فاٹا (کے پی کے قبائلی اضلاع) میں ہوئے۔ اس کے بعد خیبر پختونخوا اور بلوچستان کا نمبر آتا ہے۔پی آئی سی ایس ایس نے سابقہ فاٹا میں عسکریت پسندوں کے 16 حملے ریکارڈ کئے ہیں جن میں 31 افراد ہلاک ہوئے۔ ان میں 21 سیکیورٹی فورسز کے اہلکار، سات عسکریت پسند اور تین عام شہری شامل ہیں، جبکہ 10 افراد زخمی ہوئے، جن میں سیکیورٹی فورسز کے چھ اہلکار اور چار شہری شامل ہیں۔
خیبرپختونخوا میں عسکریت پسندوں نے دس حملے کئے جن میں 12 سیکیورٹی فورسز کے اہلکار اور 5 عام شہریوں سمیت 17 افراد ہلاک جبکہ 6 افراد زخمی ہوئے جن میں سے 3 عام شہری اور 3 سیکیورٹی فورسز کے اہلکار تھے۔
بلوچستان میں عسکریت پسندوں کے چار حملے دیکھنے میں آئے جن میں ایک سیکیورٹی فورسز کا اہلکار اور ایک شہری ہلاک جبکہ پانچ افراد زخمی ہوئے، جن میں سیکیورٹی فورسز کا ایک اہلکار اور چار شہری شامل ہیں۔
سندھ میں عسکریت پسندوں کے چار حملے ہوئے جن میں چار شہری اور ایک عسکریت پسند ہلاک اور چار زخمی ہوئے جن میں تین عام شہری اور ایک سیکیورٹی فورسز کا اہلکار تھا۔ کراچی میں ہونے والے حملوں میں جامعہ کراچی میں چینی اساتذہ کی وین پر خود کش حملہ بھی شامل ہے۔ پنجاب میں اس ماہ کے دوران کوئی عسکریت پسند حملہ نہیں ہوا۔
دریں اثناء پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے عسکریت پسندوں کے خلاف 22 کارروائیاں کیں جن میں 11 مشتبہ عسکریت پسندوں کو گرفتار کیا گیا اور 27 عسکریت پسند مارے گئے۔ سب سے زیادہ گرفتاریاں صوبہ پنجاب میں ہوئیں۔