تفصیلات کے مطابق سینیٹ کو تحریری جواب جمع کرتے ہوئے وزارت داخلہ نے بتایا ہے کہ جولائی 2018سے جون 2021 تک ملک میں 28 ہزار 723 لوگوں نے جنس تبدیل کرنے کے لئے درخواستیں جمع کروائیں ہیں۔
جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد کی جانب سے وزارت داخلہ سے پوچھے گئے سوال کہ نادرہ کو گزشتہ تین سالوں میں کل کتنے لوگوں نے جنس تبدیل کرنے کے لئے نئے جنس سرٹیفکیٹ کے لئے درخواستیں دی ہیں، اس پر وزارت داخلہ نے تحریری جواب جمع کرتے ہوئے کہا ہے کہ نادرہ جنس کی تبدیلی کا سرٹیفکیٹ جاری نہیں کرتا تاہم طبعی وجوہات کی بناء پر جنس میں ترامیم کی جاتی ہیں یا پھر مرد / خواتین سے ٹرانس جینڈر کی درخواست دی جاتی ہے۔
وزارت داخلہ کے تحریری جواب کے مطابق گزشتہ تین سالوں میں مرد سے عورت جنس بننے کے لئے 16530 درخواستیں موصول ہوئیں جبکہ 12154 ایسی درخواستیں موصول ہوئیں جن میں عورت سے مرد بننے کی درخواست کی گئی ہے۔
تحریری جواب کے مطابق جولائی 2018سے جون 2021کے دورانئیے میں مرد سے ٹرانسجینڈر بننے کی 09 جبکہ عورت سے ٹرانسجینڈر بننے کی کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی۔
تحریری جواب کے مطابق تین سال کے دورانیے میں خواجہ سرا سے مرد بننے کے لئے 21 جبکہ خواجہ سرا سے عورت بننے کے لئے 09 درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔