پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماء
خواجہ آصف اور وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی
فواد چوہدری کے درمیان دونوں بڑی جماعتوں کے اندر موجود فارورڈ بلاک کو لیکر ٹھن گئی ہے۔ گزشتہ روز وفاقی وزیرفواد چوہدری نے سیالکوٹ کا دورہ کرتے ہوئے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ نواز شریف کی ہدایت پر ن لیگ کے زیادہ سے زیادہ 18 سے 20 لوگ مستعفی ہوں گے جبکہ دیگراستعفٰی نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ
خواجہ آصف بھی استعفٰی دینے کیلئے تیار نہیں ہیں اور نا ہی وہ نواز شریف کے بیانئیے کا ساتھ دے رہے ہیں۔ تاہم اس خبر پر تبصرہ کرتے ہوئے
خواجہ آصف نے اپنے ٹوئیٹر سے
فواد چوہدری کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ
فواد چوہدری سے کوئی پوچھے کہ وہ کون سا وزیر تھا جس نے لندن فون کیا اور کہا کے میرے ساتھ 11 سے 12 تحریک انصاف کے ایم این ایز ھیں جو حکومت چھوڑنے کیلئے تیار بیٹھے ہیں لہذٰا آپ کچھ کریں۔ انہوں نے کہا کہ جن صاحب کو کو فون کیا گیا تھا وہ انکا نام بھی بتا سکتے ہیں.
https://twitter.com/KhawajaMAsif/status/1314919512676982784
تاہم ان دونوں پارٹیوں کے ترجمانوں کے ان بیانات سے نشاندہی کی جاسکتی ہے کہ کہیں نا کہیں کوئی فارورڈ بلاک موجود ہے۔ دیکھنا یہ ہوگا کہ کیا
فواد چوہدری کے مطابق ن لیگ میں کوئی فارورڈ بلاک ہے یا
خواجہ آصف کے مطابق حکمران جماعت تحریک انصاف میں۔
خواجہ آصف کے اس بیان سے اس بات کی تصدیق کی جاسکتی ہے کہ وہ اپنی پارٹی کے ساتھ کھڑے ہیں اور انکے اس جواب نے
فواد چوہدری کی اس بات کی تردید کر دی ہے کہ
خواجہ آصف استعفٰی دینے کیلئے پارٹی کے فیصلے کا ساتھ نہیں دیں گے۔ یاد رہے کہ
خواجہ آصف اور
فواد چوہدری کی اسمبلی فلور پر کئی دفعہ تکرار ہو چکی ہے۔