پولیس نے بتایا کہ یہ خاتون ، گوجرانوالہ کی رہائشی ہیں ، منگل کی رات لاہور سے شہر واپس آرہی تھیں جب ان کی کار کی گیس ختم ہو گئی۔ جیو نیوز نے اطلاع دی ہے کہ اس خاتون نے اپنے شوہر کو فون کیا ، جس نے اسے وہاں آنے تک موٹر وے پولیس کو مدد کے لئے فون کرنے کا مشورہ دیا۔ تاہم ، موٹر وے پولیس آپریٹر نے خاتون کی مدد کرنے سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ ایمرجنسی بیٹ کسی کو تفویض نہیں کی گئی تھی۔
جب اپنے سامان کے ساتھ وہ خاتون ویران سڑک پر کسی مدد کا انتظار کر رہی تھیں اسی دوران دو مسلح افراد نے گاڑی کے قریب پہنچ کر اس کے شیشے توڑ دیے۔ اس کے بعد وہ اس عورت اور اس کے بچوں کو کار سے باہر لے گئے اور سڑک کے کنارے باڑ کاٹنے کے بعد اسے زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قریبی کھیت میں لے گئے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خاتون سے 100،000 روپے ، زیورات اور اے ٹی ایم کارڈ بھی چوری کر لیے گئے۔
بعد ازاں اس خاتون کو اسپتال منتقل کردیا گیا۔ پولیس نے مقدمہ درج کرلیا ہے اور فرانزک تجزیہ کیلئے خاتون کی میڈیکل رپورٹ ارسال کردی گئی ہے۔ جبکہ ترجمان موٹر وے پولیس کا کہنا تھا کہ گجر پورہ کے قریب ہونے والہ افسوسناک واقعہ موٹروے پولیس کے زیر کنٹرول حدود میں نہیں ہوا۔
https://twitter.com/NHMPofficial/status/1303766677440598016?s=20
پاکستان مسلم لیگ(ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے اس واقع کا نوٹس لیتے ہوئے اس پر ٹویٹ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ موٹر وے پر بچوں کے ہمراہ سفر کرنے والی خاتون کی بے حرمتی نہایت قابل مذمت، شرمناک اور افسوسناک ہے۔ یہ قومی شرمندگی اور قانون کی عمل داری کے پورے نظام کے مفلوج ہونے کا ثبوت ہے۔ وفاقی، پنجاب اور موٹر وے پولیس اسے ٹیسٹ کیس بنائیں اور ڈاکووں کو نہ صرف گرفتار کیاجائے بلکہ ذینب کیس کی طرز پر تحقیق وتفتیش کا معیار ایسا رکھا جائے کہ پراسیکیوشن کے مرحلے پر مجرم پر سزا سے نہ بچ پائیں۔ ایسے درندے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔
https://twitter.com/president_pmln/status/1303958412670140418?s=20
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینیر رہنما مریم نواز نے بھی اس واقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موٹروے پر اجتماعی زیادتی و بے حرمتی کے واقعہ کا سن کر دل دہل گیا ہے۔ اس وحشیانہ کاروائی میں ملوث تمام افراد کو کیفر کردار تک پہنچا کر نشان عبرت بنانا لازم ہے۔ یہ معمولی واقعہ نہیں ہے۔
https://twitter.com/MaryamNSharif/status/1303961442530582528?s=20
اسکے علاوہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے بھی موٹروے کے قریب خاتون سے زیادتی کے واقعے پرسخت نوٹس لیا۔ سینیٹ قائمہ کمیٹی نے وزارت داخلہ اور انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ سینیٹر رحمان ملک کا کہنا تھا کہ اس سنگین جرم میں ملوث مجرموں کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہاکہ اس سے زیادہ گھناؤنا جرم نہیں ہوسکتا، مجرموں کو سخت ترین سزا دی جائے۔